ملک بھر میں مردم شماری کے فیلڈ آپریشنز مکمل ہونے اور سندھ میں آبادی کے اضافے کے باجود ایم کیو ایم پاکستان اور سندھ حکومت نے اعتراضات اٹھاتے ہوئے مردم شماری میں سندھ کی آبادی کو کم گننے کا شکوہ کیا ہے۔
ڈائریکٹر ادارہ شماریات سندھ نے ساتویں اور پہلی ڈیجیٹل مردی شماری کے اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں جن کے مطابق سندھ کی آبادی میں تصدیقی عمل کے بعد تقریباً سوا لاکھ اضافے کے بعد صوبے کی آبادی 5 کروڑ 76 لاکھ ہو گئی ہے۔
کراچی ڈویژن کی آبادی تصدیقی عمل کے بعد 16 لاکھ اضافے کے ساتھ ایک کروڑ 90 لاکھ ہو گئی ہے۔
مردم شماری کے اعداد و شمار پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور وزیر اعلی سندھ نے علیحدہ علیحدہ پریس کانفرنسز کرتے ہوئے مردم شمارے کے نتائج کو مسترد کر دیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سید مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم مردم شماری کے نتائج کو مسترد کرتی ہے اور ان تنائج کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان کا سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ ہم کو صحیح گنا جائے، مردم شماری کا عمل گزشتہ روز ختم ہوگیا، مردم شماری کے دوران پہلے مرحلے میں گھروں کو اور دوسرے مرحلے میں شخص کو گنا گیا۔
مصطفی کمال کے مطابق کراچی میں آبادی کو کم گنا گیا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا : 'ایم کیو ایم نے کبھی مردم شماری پر سیاست نہیں کی، ہمارا مطالبہ ہے کہ صرف سب کو درست گنا جائے، کراچی کے عوام اس مردم شماری کو تسلیم نہیں کریں گے، اس ریاست سے ہمارا رشتہ ہے کیا، ہمیں کیوں نہیں گنا جا رہا؟۔
'ہمارا مطالبہ ہے کہ نہ کسی کو کم گنا جائے اور نہ کسی کو زیادہ گنا جائے، ایم کیو ایم کے اعلیٰ سطحی وفد نے وزیراعظم سے پانچ ملاقاتیں کیں۔ مگر مطالبات نہیں مانے گے۔ ہم ایسی مردم شماری کے نتائج کو نہیں مانیں گے۔ ہم احتجاج کا اپنا ہر جمہوری حق استعمال کریں گے۔‘
پریس کانفرنس کے دوران ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ مردم شماری پر ایم کیو ایم نے 20 فروری 2023 سے پہلے ہی اپنے خدشات کا اظہار کر دیا تھا۔ ہم نے کہا تھا کہ اگر وفاقی حکومت مردم شماری کا عمل خود نہیں کرے گی تو مردم شماری درست نہ ہو گی۔ ہم نے کہا تھا کہ اگر صوبائی حکومت کے تحت یہ مردم شماری ہوئی تو مردم شماری کے نتائج میں گڑ بڑ کی جائے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈاکٹر فاروق ستار کے مطابق : ’ایم کیو ایم کراچی، حیدرآباد اور شہری سندھ میں ہونے والی مردم شماری کو مسترد کرتی ہے۔
'وقت بڑھانے کے باوجود مردم شماری درست نہیں کی گئی۔ مردم شماری کے دوران شہری اضلاع کی آبادی کو کم گنا گیا ہے۔‘
دوسری جانب وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعلی ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وہ مردم شماری کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا : ’سندھ کی آبادی زیادہ ہے مگر مردم شماری میں آبادی کو کم گنا گیا۔ ہم اس مردم شماری کے نتائج قبول نہیں کریں گے۔ مردم شماری سے متعلق ہمیں فروری سے تحفظات ہیں، پہلے بھی کہا کہ مردم شماری درست نہیں ہو رہی۔‘
مراد علی شاہ کے مطابق 2017 کی مردم شماری میں بھی سندھ کو کم گنا گیا تھا۔ حالیہ مردم شماری کے دوران سندھ کی آبادی ساڑھے 6 کروڑ ہونا چاہیے تھی۔ مگر صوبے کی آبادی سے 70 لاکھ افراد کو کم گنا گیا ہے۔