ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے جمعرات کو رپورٹ کیا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ہفتے کو تہران کا دورہ کریں گے۔
تسنیم نیوز کے مطابق دورے کے دوران وہ ایرانی حکام سے ملاقات کریں گے۔
ایران کے خبر رساں ادارے کے مطابق دورے کے دوران تہران میں سعودی سفارت خانہ بھی کھولا جا سکتا ہے لیکن سعودی عرب کی طرف سے اس بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔
رواں ماہ کے اوائل میں دو جون کو سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہ سے جنوبی افریقہ میں ملاقات ہوئی تھی۔
ایران اور سعودی عرب نے رواں برس مارچ میں چین کی ثالثی میں ہونے والے ایک معاہدے کے تحت سفارتی کشیدگی کو ختم کرنے اور تعلقات کی بحالی پر اتفاق کیا تھا۔
اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر رواں ماہ کے آغاز میں ریاض میں ایران کا سفارت خانہ بھی دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
سعودی عرب نے 2016 میں ایران کے ساتھ تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب تہران میں اس کے سفارت خانے اور شمال مغربی شہر مشہد میں قونصل خانے پر ریاض کی جانب سے شیعہ عالم نمر النمر کی پھانسی کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران حملے کیے گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
10 مارچ کو مشرق وسطیٰ کے دو بڑے ملکوں کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کے بعد سے سعودی عرب نے تہران کے اتحادی شام کے ساتھ تعلقات بحال کیے اور یمن میں امن کے لیے کوششوں کو بھی تیز کیا۔
سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کو دنیا بھر میں سراہا گیا اور پاکستان بھی دونوں ملکوں کے خوشگوار تعلقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہہ چکا ہے کہ وہ ان ممالک کے ساتھ مل کر خطے کی خوشحالی کے لیے کام کرے گا۔
مارچ کے وسط میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ ایک انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ ان کے ملک کا ایران کے ساتھ معاہدہ فریقین کی مشترکہ خواہش کو ظاہر کرتا ہے کہ ’تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔‘
چین کے زیر اہتمام معاہدہ طے پانے کے بعد اشراق الاوسط کو دیے گئے انٹرویو میں شہزادہ فیصل نے کہا کہ وہ اس معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے ایرانی ہم منصب سے جلد ملاقات کے منتظر ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ سفارتی تعلقات کی بحالی پر رضامندی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ’ہم اپنے درمیان تمام تنازعات کے حل تک پہنچ چکے ہیں بلکہ بات چیت اور پرامن اور سفارتی ذرائع سے حل کرنا ہماری مشترکہ خواہش کی علامت ہے۔‘
شہزادہ فیصل کا کہنا تھا کہ ’ہم مملکت میں، ایران کے ساتھ ایک نئے باب کا آغاز کرنے اور تعاون کو تقویت دینے کی امید رکھتے ہیں, جو نہ صرف ہمارے دونوں ممالک بلکہ پورے خطے میں سلامتی اور استحکام کو مستحکم کرے گا اور ترقی اور خوشحالی کو آگے بڑھا سکے گا۔‘