سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ایرانی صدر سے ملاقات میں انہیں سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے دورے کی دعوت دی ہے۔
وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ہفتہ کو تہران پہنچنے کے بعد پہلے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبد اللهیان اور بعد میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقاتیں کیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے ایرانی صدر سے ملاقات کے دوران انہیں سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے دورے کی دعوت دی۔
اس سے قبل وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ہم دونوں ممالک میں سفارتی اور قونصلیٹ مشنز کی دوبارہ بحالی پر کام کر رہے ہیں۔‘
شہزادہ فیصل بن فرحان نے ہفتہ کو تہران پہنچنے پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبد اللهیان سے ملاقات کی اور بعد میں دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
ایرانی وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کے بعد سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ایرانی صدر سے ملاقات کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ہم ریاض میں ایرانی سفارت خانے کو بحالی دیکھ چکے ہیں اور ساتھ ہی جدہ میں قونصلیٹ مشن اور او آئی سی مشن (ایران کے جدہ میں مستقل او آئی سی مشن کی بحالی) بھی دیکھا ہے۔‘
شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ ’اس سب کے بعد جلد ہی تہران میں سعودی سفارت خانہ بھی بحالی کر دیا جائے گا۔‘
یہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا ایران کا پہلا دورہ ہے۔
وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں حج کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ ’ہم عازمین حج کو خوش آمدید کہتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب نے رحمٰن کے مہمانوں خدمت کے لیے تمام تر توانائیاں اور ادارے متحرک کر دیے ہیں۔‘
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے ریاض میں سفارت خانے کی بحالی اور جدہ میں قونصلیٹ، او آئی سی کا نمائندہ دفتر کھولنے کے لیے راہ ہموار کرنے پر سعودی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبد اللهیان نے ایرانی عازمین حج کی میزبانی کرنے پر بھی سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ہماری تمام تر توجہ معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری پر مستحکم تعاون پر مرکوز ہے۔‘
سعودی عرب اور ایران نے حالیہ ہفتوں میں اپنے سفارتی مشنز کو دوبارہ بحال کیا ہے۔
مارچ میں سعودی عرب اور ایران نے سات سالہ کشیدگی کے بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے اور اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسی سلسلے میں چھ جون کو ایران نے سعودی عرب میں سات سال بعد اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولا تھا۔
یہ ایک بڑی سفارتی پیش رفت تھی جسے چین کی ثالثی میں ممکن بنایا گیا اور جس کے بعد ریاض اور تہران کے درمیان مزید تنازعات کا امکان کم ہو گیا۔
اس سے قبل دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان جون کے آغاز میں جنوبی افریقہ میں بھی ملاقات ہو چکی ہے۔