پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان پیر کی صبح جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں پیش ہوئے جہاں 11 مقدمات ان کی عبوری ضمانت میں 19 جولائی تک توسیع کر دی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے درخواست پر ایک دن کے لیے کچہری کے آٹھ کیسز جوڈیشل کمپلیکس منتقل کیے تھے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج ابو الحسنات نے عمران خان کے خلاف تین مقدمات کی سماعت کی۔
وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ انسداد دہشت گردی کے تینوں مقدمات میں اتوار کو عمران خان عدالت کے حکم پر شامل تفتیش ہو گئے ہیں۔
اس پر جج نے کہا کہ ’میں صاف بات کرتا ہوں، تفتیش میں کوئی سمجھوتا نہیں دیکھوں گا، پراسیکیوشن کے ساتھ تعاون کریں، پراسیکیوشن تاخیر کرتی ہے تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔‘
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نے چیئرمین پی ٹی آئی کی تینوں مقدمات میں 19 جولائی تک عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
عمران خان کے خلاف تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درج دو مقدمات میں ایڈیشنل سیشن جج فرخ فرید بلوچ نے بھی 19 جولائی تک عبوری ضمانت میں توسیع کر دی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جبکہ جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں چھ مقدمات کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ ’آپ کی عدالت میں چند کیسز میں شامل تفتیش ہونا باقی ہے، اے ٹی سی کے مقدمات سب سے پرانے ہیں، ان میں شامل تفتیش ہو چکے ہیں۔‘
جج طاہرعباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ ’انسانی قوت کے مطابق ایک دن میں تمام کیسز میں شامل تفتیش ہونا ممکن نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مزید مقدمات میں اگر شامل تفتیش نہ ہوئے تو آئندہ سماعت پر فیصلہ سنا دوں گا۔‘
جج طاہرعباس سپرا نے عمران خان کی چھ مقدمات میں عبوری ضمانت میں 19 جولائی تک توسیع کر دی۔