پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کو میانوالی میں 1200 میگاواٹ کے جوہری پاور پلانٹ ’چشمہ 5‘ کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’چشمہ 5 جوہری پاور پلانٹ منصوبہ بہت بڑا سنگ میل، کامیابی کی زبردست کہانی اور دو عظیم دوستوں کے درمیان تعاون کی شاندار علامت ہے۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’صاف، موثر اور نسبتاً سستی توانائی کو فروغ دینے کے لیے تعاون دونوں ملکوں کے درمیان دوستی کا مظہر اور دیگر ممالک کے لیے نمونہ ہے۔‘
جوہری پاور پلانٹ چشمہ۔5 کے معاہدے پر 2017 میں دستخط کیے تھے تاہم یہ منصوبہ گذشتہ پانچ سالوں سے التوا کا شکار رہا ہے۔
شہباز شریف نے چشمہ پاور پلانٹ کے سنگ بنیاد کے موقع پر کہا کہ جوہری پاور پلانٹ چشمہ۔5 پر تین اعشاریہ پانچ ارب ڈالرز لاگت آئے گی اور اسے آئندہ سات سے آٹھ سالوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اپنے خطاب میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ’48 سے 72 گھنٹے میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور عالمی مالیاتی فنڈ کی پہلی قسط سمیت کل چار ارب ڈالر سٹیٹ بینک میں منتقل کیے گئے ہیں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’ملک کو مشکل معاشی صورت حال سے نکالنے میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین نے جس طرح مدد کی پاکستانی عوام اسے کبھی نہیں بھولیں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چینی حکام کی موجودگی میں خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ گذشتہ چار ماہ میں چینی حکومت نے پاکستان کو مشکل معاشی دباؤ سے نکالنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ’ہمارے مخالفین افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ پاکستان اپنی خودمختار ادائیگیوں کے حوالے سے ڈیفالٹ کرنے جا رہا ہے اور یہ کہ خدانخواستہ ہماری معیشت تباہ ہو جائے گی۔‘
’میں اس کی تفصیل میں نہیں جاؤں گا، آپ جانتے ہیں کہ ہم نے گذشتہ 15 ماہ میں انتہائی ہنگامہ خیزیوں کا سامنا کیا، اللہ کے فضل و کرم سے حکومت پاکستان اور ہمارے تمام اداروں کی کوششوں کے باعث ممکنہ ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا ہے۔‘
اس سے قبل جمعہ ہی کو وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے مرکزی کیمپس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔