ہماری حکومت آئینی مدت پوری ہونے سے قبل چلی جائے گی: وزیراعظم

وزیر اعظم شہباز شریف کے مطابق موجودہ حکومت کی مدت اگست میں مکمل ہو گی، تاہم وہ آئینی مدت مکمل ہونے سے قبل چلے جائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اتوار کو کہا ہے کہ اتحادی حکومت کی مدت آئندہ مہینے (اگست میں) مکمل ہو جائے گی، تاہم وہ آئینی مدت مکمل ہونے سے قبل چلے جائیں گے اور ملک میں عبوری انتظامیہ آ جائے گی۔

انہوں نے سیالکوٹ ویمن کالج میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عبوری حکومت کے آنے کے بعد ملک میں انتخابات ہوں گے اور جس سیاسی جماعت کو عوام نے موقع دیا وہ آئندہ وفاقی حکومت بنائے گی۔

’انتخابات کے بعد بننے والی اس حکومت کا فرض ہو گا کہ وہ تعلیم کے میدان میں وسائل کی کوئی کمی محسوس نہ ہونے دے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’اگر ہمیں موقع ملا تو نواز شریف کی رہنمائی میں تعلیم کے میدان میں اس انقلاب کو پایائے تکمیل تک پہنچائیں گے جو 2011  میں شروع کیا تھا اور ہر بچے، بچی کو لیپ ٹاپ دیں گے۔‘

شہباز شریف نے کہا 2023-24 میں مزید ایک لاکھ لیپ ٹاپ دیے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس جدید دور میں دنیا کا کوئی معاشرہ خواتین کی شراکت کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا اور اس لیے پاکستانی خواتین کو بھی عملی میدان میں مردوں کے ساتھ کام کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ جو بچیاں مختلف شعبوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرتی ہیں انہیں خود کو محض گھرداری تک محدود نہین کرنا چاہیے۔ ’بلکہ آپ عملی میدان میں آئیں اور مردوں کے شانہ بشانہ ملک کی ترقی میں ہاتھ بٹائیں۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جب انہوں نے حکومت سنبھالی تو ملک کو بہت زیادہ مشکلات درپیش تھیں، ’لیکن میں جانتا تھا کہ بچوں کو وسائل اور  مطلوبہ حالات فراہم کیے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ اس سال بجٹ میں خواتین کے لیے پانچ ارب روپے رکھے ہیں کیونکہ کوئی قوم خواتین کے بغیر برق رفتاری کے ساتھ ترقی نہیں کر سکتی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کے آئین کے مطابق قومی اسمبلی کی مدت پوری کرنے کی صورت میں آئندہ انتخابات 60 دنوں کے اندر ہونا ہوتے ہیں، جبکہ ایوان زیریں کی قبل از وقت تحلیل، جو خواہ ایک روز پہلے بھی ہو، کی صورت میں آئندہ انتخابات کے لیے آئین 90 روز کا وقت دیتا ہے۔  

وزیراعظم شہباز شریف کے آج کے بیان سے ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملے گی کہ حکومت اور اس کے اتحادی نومبر 2023 میں الیکشن کروانے کے خواہاں ہیں۔

قومی اسمبلی سے پاس ہونے والی الیکشن قوانین میں ترمیم کے بعد الیکشن کرانے کی حتمی تاریخ کا مکمل اختیار الیکشن کمیشن کا ہو گا۔

اس ترمیم سے قبل الیکشن کمیشن صدر پاکستان سے مشاورت کے بعد تاریخ کا اعلان کرتا تھا۔

خیال رہے کہ ہفتے کو پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات ہوئی تھی، جس کا باقاعدہ کوئی اعلامیہ تو جاری نہیں ہوا لیکن میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے عام انتخابات کے حوالے سے بات چیت کی۔

اس سے قبل زرداری نے پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف سے متحدہ عرب امارات میں ملاقات کی تھی جس میں میڈیا رپورٹس کے مطابق عام انتخابات سے متعلق مشاورت ہوئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست