دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو ترقی کرنے سے نہیں روک سکتی: آرمی چیف

پاکستان فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کو موجودہ بحران سے نکال کر دم لیں گے۔

10 جولائی 2023: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور پاکستان فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر گرین پاکستان انشی ایٹیو کی تقریب کے دوران(ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان)

پاکستان فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ فوج پاکستان کو موجودہ بحران سے نکال کر دم لے گی اور ان بقول دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو ترقی کرنے سے نہیں روک سکتی۔

خانیوال ماڈل ایگریکلچر فارم کی افتتاحی تقریب سے پیر کی شام خطاب کرتے ہوئے جنرل عاصم نے کہا ہے ’پاکستان فوج کو اپنی قوم کی خدمت کرنے پر فخر ہے۔ فوج عوام سے ہے اور عوام فوج سے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں زرعی انقلاب آ کر رہے گا۔ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ترقی کرنے سے نہیں روک سکتی۔‘

ان کے مطابق ’ہم اس ماڈل فارم کی طرز کے جدید فارم بنائیں گے جس سے چھوٹے کسان کو فائدہ ہوگا اور گرین انیشیٹووکا یہ دائرہ کار پورے پاکستان میں پھیلایا جائے گا۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’سکیورٹی اور معیشت کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ سکیورٹی کے لیے معیشت اور معیشت کے لیے سیکیورٹی ناگزیر ہے۔‘

حکومت پاکستان نے ملک میں جدید زراعت کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے حال ہی میں لینڈ انفارمیشن اینڈ مینیجمنٹ سسٹم (لمز)، سینٹر آف ایکسیلنس قائم کیا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر اعظم شہباز شریف نے سات جولائی کو راولپنڈی میں لمز کا افتتاح کیا  تھا جس کا مقصد فوڈ سکیورٹی، زرعی برآمدات بڑھانے سمیت ملک بھر میں زیر کاشت نہ ہونے والی لاکھوں ایکڑ اراضی اور کم پیداوار والی زمین کو تبدیل کرنا ہے۔

اس تقریب میں پاکستان فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر بھی شریک تھے۔

اس کے علاوہ وزیراعظم شہباز شریف نے 10 جولائی کو گرین پاکستان انشی ایٹیو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’گرین پاکستان انیشی ایٹیو ملک کے لیے دوسرا بڑا سبز انقلاب ثابت ہوگا جو پاکستان کے لیے ترقی کی نئی راہیں کھولے گا۔‘

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اس سیمینار میں اعزازی مہمان کے طور پر شرکت کی تھی۔

لمز کا فائدہ کیا ہے؟

اس منصوبے کی نگرانی ڈائریکٹر جنرل سٹریٹیجک پراجیکٹس میجر جنرل شاہد نذیر کریں گے۔

میجر جنرل شاہد نذیر کے مطابق اس پروگرام سے ملازمتیں پیدا ہونے کے علاوہ درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافے سے ملکی معیشت میں بہتری آئے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جدید معلومات اور تجزیات کی بنا پر زرعی مشکلات، رکاوٹوں اور چیلنجز کی نشاندہی، مناسب حل تلاش کرنے اور شعوری فیصلے لینے میں آسانی ہو گی۔

اس کے علاوہ پروگرام کا مقاصد ضائع شدہ اور غیر کاشت شدہ زمین کی بحالی اور اس میں استحکام عمل لانا ہے۔

’پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور ملکی معیشت میں زراعت 23 فیصد جی ڈی پی کا اضافہ کرتی ہے جبکہ 37.4 فیصد مزدوروں اور کسانوں کو نوکریاں فراہم کرتی ہے۔‘

میجر جنرل شاہد نذیر نے بتایا کہ ’مختلف شعبوں کے ماہرین، وسائل و ذخائر، جدید ٹیکنالوجی اور آب پاشی نظام کے مناسب استعمال سے پاکستان کی زراعت میں ایسی ترقی لائی جائے گی جس سے ملک کے ہر خطے میں نہ صرف خوراک کی کمی کو پورا کیا جائے گا بلکہ خوراک کی حفاظت اور ضرورت کے مطابق ذخیرہ اندوزی بھی کی جائے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان