بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے میری کلگ سے تعلق رکھنے والی نو لڑکیاں اتوار کو قریبی کیچ کور (پانی کی گزرگاہ) پر پکنک مناتے ہوئے ڈوب کر جان سے گئیں۔
لڑکیوں کے خاندان کے ایک فرد نذیراحمد ایڈووکیٹ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ لڑکیاں کیچ کور کے قریب پکنک منا رہی تھیں، جب ان میں سے ایک گہرے پاؤں پھسلنے سے گہرے پانی میں گرگئی۔
’دوسری لڑکیوں نے گرنے والی کو بچانے کے لیے پانی میں چھلانگ لگا دی، جس کے نتیجے میں سات لڑکیاں ڈوب گئیں۔ دو لڑھیاں محفوظ ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ لڑکیوں کی عمریں 14 سے 20 سال کے درمیان تھیں اور سب سکول اورکالج سٹوڈنٹس تھیں۔
’ڈوبنے والی لڑکیوں میں سے کم از کم تین بچیوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نذیراحمد ایڈووکیٹ نے مزید بتایا کہ واقعے کے بعد ایک بچ جانے والی بچی نے گھر آکر حادثے کی اطلاع دی۔
’جب لوگ جائے وقوعہ پر پہنچے تو بہت دیر ہو چکی تھی۔ سات جانیں ضائع ہو چکی تھیں۔‘
تربت ہسپتال انتظامیہ کے مطابق لاشیں اتوار کی شام 5 بکر 25 منٹ پر لائی گئیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے تربت میں طالبات کے پانی میں ڈوبنے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو متاثرہ خاندانوں کی بھرپورمعاونت اور ڈوبنے سے بچ جانے والی بچیوں کی بہتر طبی دیکھ بھال کی ہدایات جاری کیں۔