انڈیا کی پارلیمنٹ کو بتایا گیا ہے کہ ملک کے کرکٹ بورڈ نے گذشتہ پانچ سالوں میں تقریباً 1.5 ارب ڈالر کا سرپلس کمایا۔
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) عام طور پر اپنے مالی معاملات کو تفصیل سے شائع نہیں کرتا، لیکن یہ دنیا کی سب سے زیادہ منافع بخش گورننگ باڈیز میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے جس کی وجہ انڈیا کی کھیل سے گہری محبت اور نشریاتی حقوق پر وقفے وقفے سے بولی لگانے کی جنگ ہے۔
حکومت کے ایک وزیر نے منگل کو پارلیمنٹ میں بی سی سی آئی کی حالیہ آمدنی کا ذکر کیا جس میں مارچ 2022 کو ختم ہونے والے سال کے لیے 91.9 کروڑ ڈالر کی آمدنی اور 37 کروڑ ڈالر کے اخراجات کا انکشاف ہوا، جس سے 54.9 کروڑ ڈالر سرپلس بنا۔
یہ 2017-18 کے پانچ سالوں میں بورڈ کا سب سے بڑا سرپلس تھا جس نے اسی مدت کے دوران 3.3 ارب ڈالر کی آمدنی اور 1.8 ارب ڈالر کے اخراجات کیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بی سی سی آئی کے بارے میں اکثر کہا جاتا ہے کہ وہ دیگر قومی کرکٹ بورڈز کے مقابلے میں اپنی بڑی دولت کی وجہ سے عالمی کرکٹ میں اپنی مرضی کرتا ہے۔
ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق بی سی سی آئی 2024-27 کے درمیان سالانہ تقریبا 23 کروڑ ڈالر کمائے گا جو بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی 60 کروڑ ڈالر کی سالانہ آمدنی کا 38.5 فیصد ہے۔
گذشتہ سال بی سی سی آئی نے انڈین پریمیئر لیگ ٹی 20 ٹورنامنٹ کے میڈیا رائٹس 6.2 ارب ڈالر میں فروخت کیے تھے۔
بورڈ نے حال ہی میں اپنے بین الاقوامی اور ڈومیسٹک میچوں کے میڈیا حقوق کے لیے ٹینڈر جاری کیا ہے جس سے اسے ایک اور بڑی آمدنی حاصل ہونے والی ہے۔