ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابات میں مداخلت کا الزام، فرد جرم عائد

یہ امریکی تاریخ میں کسی سابق صدر کا پہلا ٹرائل ہے جس کو ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا ہے۔

سال 2020 میں صدارتی انتخابی نتائج تبدیل کرنے کی کوششوں کی ریاست جارجیا میں دو سال تک جاری رہنے والی تحقیقات کے بعد سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی جرائم کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

اس ریاست میں ڈونلڈ ٹرمپ کو جو بائیڈن کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عام طور پر پرتشدد افراد کی گرفتاری کے لیے استعمال ہونے والے قوانین کی بنیاد پر بننے والا یہ کیس، رواں سال کا چوتھا کیس ہے جس میں اس 77 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

یہ امریکی تاریخ میں کسی سابق صدر کا پہلا ٹرائل ہے جس کو ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق جن افراد پر فرد جرم عائد کی گئی ان میں ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق معاون جان ایسٹ مین بھی شامل ہیں۔

دی انڈیپنڈنٹ نے این بی سی نیوز کی حاصل کردہ ایک عدالتی دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے کی کوشش کے الزام میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فوجداری الزامات کا جائزہ لینے والی فلٹن کاؤنٹی کی گرینڈ جیوری نے 10 مجرمانہ الزامات ہٹا دیے۔

اس تصویر میں یہ واضح نہیں ہے کہ کس پر یا کس جرم میں فرد جرم عائد کی گئی اور پیر کو جیوری نے ایسے معاملات پر بھی غور کیا جن کا ٹرمپ کی تحقیقات سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

اس سے قبل جارجیا حکومت کی ایک ویب سائٹ پر ایک ایسی دستاویز کو پوسٹ کرنے کے بعد ہٹا دیا گیا جس میں سابق صدر کے خلاف سنگین مجرمانہ الزامات کی نشاندہی کی گئی تھی۔

فلٹن کاؤنٹی کے حکام نے بعد میں کہا کہ الزامات دائر نہیں کیے گئے ہیں اور اس وقت پر الزامات کا اعلان کرنے والی کوئی بھی دستاویز ’فرضی‘ ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس دستاویز کو ’شرمناک لیک‘ قرار دیا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق اٹلانٹا میں استغاثہ نے ڈونلڈ ٹرمپ پر 13 سنگین الزامات عائد کیے ہیں جن سے انہیں درپیش قانونی خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔

تحقیقات میں 18 شریک مدعا علیہان پر بھی فرد جرم عائد کی گئی تھی، جن میں ٹرمپ کے سابق ذاتی وکیل روڈی جولیانی اور ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس کے چیف آف سٹاف مارک میڈوز شامل ہیں۔

فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ ’ٹرمپ اور دیگر مدعا علیہان نے ٹرمپ کی شکست تسلیم کرنے سے انکار کیا اور جان بوجھ کر انتخابات کے نتائج غیر قانونی طور پر ٹرمپ کے حق میں تبدیل کرنے کی سازش میں شریک ہوئے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

الزامات کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی حالیہ انتخابی مہم کے دوران ایک بیان جاری کیا ہے جس میں فلٹن کاؤنٹی کے چیف پراسیکیوٹر فانی ولیس، جو ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، کو ’جعلی الزامات‘ کے تحت سابق صدر کو ’سزا‘ دینے والے ’متعصب جانبدار‘ قرار دیا ہے۔

دو بار مواخذے کا سامنا کرنے والے  ڈونلڈ ٹرمپ پر جارجیا کے ریکیٹر انسٹریکٹڈ اینڈ کرپٹ آرگنائزیشنز (ریکو) ایکٹ کی خلاف ورزی سمیت جعلسازی کے ارتکاب کی مبینہ کوششوں، جھوٹے بیانات اور دستاویزات جمع کرانے کی کوششوں کے چھ الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ان پر بیانات میں جھوٹ بولنے اور جعلی دستاویزات پر کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری عہدیداروں کو حلف توڑنے کی ترغیب دینے کا بھی الزام ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ پر اس سال عائد کی گئی یہ چوتھی فرد جرم ہے۔

قبل ازیں ان پر انتخابی مہم کے دوران خاموش رہنے کے لیے ایک پورن سٹار کو رقم دینے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی تھی۔ عہدہ چھوڑنے کے بعد خفیہ دستاویزات کو سنبھالنے کے کیس میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔

ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے اس رہنما پر 2020 کے انتخابی نتائج تبدیل کرنے کی کوششوں پر بھی فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ