نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے جمعے کو کہا کہ عام انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور جب بھی انتخابات ہوں گے نگران حکومت آزادانہ، منصفانہ اور شفاف طریقے سے انتخابات کروانے میں الیکشن کمیشن کی بھرپور معاونت کرے گی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق جمعے کو نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پوری نگران کابینہ حلف کے تحت آئین و قانون کے مطابق فرائض انجام دینے کی بھرپور کوشش کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد ان کی چیف الیکشن کمشنر راجہ سکندر سلطان سے ملاقات ہوئی جس میں انہیں ملک میں آزادانہ انتخابات کے انعقاد میں معاونت اور ضروری تقرر و تبادلے کے لیے الیکشن کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے عزم سے آگاہ کیا گیا تاکہ آزادانہ انتخابات کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے نگران وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ انتخابات کے دن پہلا ووٹ نگران وزیراعظم اور پھر ان کے بعد کابینہ کے ارکان ڈالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کے آئین کے مطابق ملک کو عوام کے منتخب نمائندے چلائیں گے۔ نگران حکومت آئندہ انتخابات تک ملک کے معاملات چلائے گی۔ ‘
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے موجودہ معاشی صورت حال کے پیش نظر سرکاری اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ ’حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ٹیکس دہندگان کا پیسہ ضائع نہ کرے۔‘
مرتضی سولنگی نے مزید کہا کہ ’ہم پٹرولیم مصنوعات زیادہ قیمت پر خرید کر کم قیمت پر فروخت کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی وجہ سے حکومت اشیا پر سبسڈی نہیں دے سکتی۔‘
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت سمیت ہر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ معیشت کے استحکام اور امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست اقلیتوں کے ساتھ کھڑی ہے اور کسی کو بھی مذہب، رنگ یا ذات کے نام پر انہیں نشانہ بنانے کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے اقلیتوں کو خصوصی حقوق دیے ہیں۔
’جڑانوالہ واقعے کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ پاکستان 25 کروڑ عوام کا ملک ہے اور یہاں بسنے والے تمام شہریوں کو یکساں انسانی حقوق حاصل ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے معاشرے میں پھیلی انتہا پسندی، تنگ نظری اور عدم بردداشت کے سدباب کے لیے ملک میں صوفی ازم کے فروغ پر زور دیا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مستقبل میں جڑانوالہ جیسے واقعات سے بچنے کے لیے میڈیا اور تعلیمی اداروں کو معاشرے میں رواداری اور ہم آہنگی کوفروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ غربت اور مہنگائی ایک حقیقت ہے۔ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافے سے مہنگائی ہوئی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت کے خلاف جاری مقدمات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ ’ان کے خلاف مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں۔ حکومت ان مقدمات میں فریق نہیں۔ متعلقہ ادارے قانون کے مطابق اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔‘
مرتضیٰ سولنگی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ نگران حکومت میڈیا پر کسی قسم کی سینسر شپ پر یقین نہیں رکھتی، ملک میں اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔