پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے محکمے نے بدھ کو کہا ہے کہ سیلاب زدہ دیہادتوں سے ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
دریائے ستلج میں گذشتہ اتوار سے سیلاب کے باعث پنجاب میں سینکڑوں دیہات زیر آب آ گئے تھے جب کہ ہزاروں ایکٹر پر کھڑی فصلیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے محکمے سیلاب میں پھنسے افراد اور ان کے مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
پنجاب میں ایمرجنسی سروسز کے ترجمان فاروق احمد نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم نے ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقامت پر منتقل کیا ہے۔‘
پنجاب کے وزیراعلی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ حالیہ مون سون بارشوں کے باعث انڈیا نے دریائے ستلج میں اضافی پانی چھوڑا جو کہ سیلاب کا سبب بنا۔
تاہم انڈیا کی طرف سے اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
پاکستان میں رواں ہفتے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے جس سے دیگر علاقوں میں بھی سیلاب کا خطرہ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
صوبہ پنجاب میں آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے ’پی ڈی ایم اے‘ نے منگل کو کہا تھا کہ ملک کے دونوں بڑے ڈیم ’منگلا اور تربیلا ڈیم 100 فیصد فل چکے ہیں۔‘
پاکستان کے تمام اہم دریاؤں کے بالائی علاقوں میں 22 اگست سے 28 اگست تک بارشوں کا امکان ہے اور متعلقہ اداروں نے سیلابی صورت حال کے پیش نظر انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر رکھا ہے۔
پاکستان کو گذشتہ سال بھی سیلاب کا سامنا تھا جس سے تین کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے تھے۔ گذشتہ سال کے سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں سے تاحال نمٹنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
گذشتہ سال بھی پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلابی صورت حال سے ملک کا ایک تہائی حصہ متاثر ہوا تھا اور اور 1739 افراد جان سے گئے تھے۔
حکام کے مطابق گذشتہ سال کے سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا تھا۔