پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جماعت کے قائد رواں سال 21 اکتوبر کو لندن سے واپس پاکستان آئیں گے۔
شہباز شریف نے منگل کو لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کے ہمراہ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’نواز شریف کی واپسی کا فیصلہ مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آج پارٹی کے ساتھ بھرپور مشاورت کے بعد یہ فیصلہ ہوا ہے جس کے مطابق 21 اکتوبر کو میاں محمد نواز شریف پاکستان تشریف لا رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’نواز شریف لندن سے لاہور آئیں گے اور پورا پاکستان ان کی واپسی کا منتظر ہے۔‘
اس سے قبل پاکستان کی سابق وزیر اطلاعات اور مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف رواں سال 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آئیں گے۔
مریم اورنگزیب نے یہ بات منگل کو اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر بتائی تھی۔
مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی لندن سے پاکستان واپسی کے حوالے سے گذشتہ کئی ماہ سے بات چیت جاری ہے اور خود مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی جانب سے مختلف بیانات بھی سامنے آتے رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا اہم بیان
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) September 12, 2023
معمار پاکستان اور رہبر عوام محمد نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس تشریف لائیں گے
محسن عوام محمد نواز شریف کا وطن آمد پر فقید المثال استقبال کیا جائے گا انشاءاللہ
اس حوالے سے سابق وزیر اعظم شہباز شریف بھی بھی گذشتہ ماہ لندن میں نواز شریف سے ملاقات کے بعد اعلان کیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اکتوبر میں پاکستان آئیں گے۔
شہباز شریف عام انتخابات سے قبل نواز شریف سے اہم سیاسی امور پر بات چیت کے لیے 21 اگست کو لندن پہنچے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شہباز شریف کا اس موقع پر لندن میں موجود میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’نواز شریف وطن واپسی پر پاکستان میں قانون کا سامنا کریں گے اور اس میں کوئی دو رائے نہیں۔‘
یہ پہلا موقع ہے جب مسلم لیگ ن کی جانب سے نواز شریف کی وطن واپسی کی باقاعدہ تاریخ بتائی گئی ہے۔
نواز شریف ایک ’کرپشن کیس‘ میں سزا پانے کے بعد نومبر 2019 میں علاج کی غرض سے لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد سے وہ لندن میں ہی مقیم ہیں۔