پڑوسی ممالک سے تعلقات میں پاکستان کا خاص مقام ہے: چین

چینی نائب صدر اور پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈلائنز پر ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا کہ سی پیک پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

نیویارک میں جاری اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائن پر نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ (بائیں) سے چین کے نائب صدر ہان زہینگ نے ملاقات کی (وزیر اعظم آفس ایکس اکاونٹ)

چین کے نائب صدر ہان ژینگ نے جمعے کو کہا ہے کہ چین کے پڑوسی ممالک سے سفارتی تعلقات میں پاکستان کو خاص مقام حاصل ہے۔

چینی نائب صدر نے یہ بات نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈلائنز پر ملاقات کے دوران کہی۔

چینی نائب صدر ہان ژینگ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی دوستی منفرد ہے اور چین پاکستان کے مفادات کے تحفظ اور معاشی خوش حالی کے لیے کوشاں رہے گا۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے چین کی حمایت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ کی انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں جی 20 اجلاس کی مخالفت اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کے اصولی موقف کی نشاندہی کرتی ہے۔

دونوں ممالک نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کی مستحکم ترقی کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ سی پیک پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

دونوں رہنماؤں نے معاشی اور دیگر شعبہ جات میں اعلیٰ سطح کے تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

نگران وزیراعظم نے چینی نائب صدر کو جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی، جو انہوں نے قبول کر لی۔

مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے امریکہ سے تعاون کے خواہاں ہیں: پاکستان

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نیویارک میں امریکہ کے معروف تھنک ٹینک کونسل آف فارن ریلیشنز سے بھی خطاب کیا، جس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی ) کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور امریکی سرمایہ کاروں کو اس سے استفادہ کرنا چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان خطے میں تمام ممالک کے ساتھ اچھے روابط کا خواہاں ہے جبکہ مستحکم اور جمہوری پاکستان سے امریکہ جیسے ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات مزید فروغ پائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری سہولت کونسل کا مقصد پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے، جس کے ذریعے زراعت، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دفاعی پیداوار کے شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین تعلقات کو کسی دوسرے ملک کے ساتھ تعلقات کے تناظر میں نہیں دیکھتے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا: ’ہمارا مشترکہ ایجنڈا سکیورٹی تعاون، سرمایہ کاری، آئی ٹی، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، زراعت، روابط، عوام کی سطح پر تعلقات اور ثقافتی وفود کے تبادلوں پر مشتمل ہے۔ امریکہ کے تعاون سے ماحولیاتی تبدیلی، عدم تحفظ خوراک کے مسائل سے نمٹنے میں مدد ملی ہے۔‘

ان کے مطابق معاشی تعلقات کی بحالی کے لیے تجارت و سرمایہ کاری فریم ورک معاہدے پر عملدرآمد کا آغاز ہوا ہے۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ پاکستان سے اشیا برآمد کرنے والا بڑا ملک ہے، گذشتہ سال پاکستان کی امریکہ کو برآمدات کا حجم 8.4 ارب ڈالر رہا جو امریکہ کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار ہے جبکہ 80 امریکی کمپنیاں پاکستان میں کاروبار کر رہی ہیں۔

انہوں نے انڈیا کے کشمیر میں 2019 کے یک طرفہ اقدام کے بعد سے صورت حال میں سنگینی کے طرف بھی توجہ مبذول کروائی۔

ان کا کہنا تھا: ’ہندوتوا پالیسی سے نہ صرف انڈین معاشرے بلکہ پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں۔ کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل بھی ہندوتوا پالیسی کی خطے سے باہر اثرات کی عکاسی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور امریکہ سے مطالبہ ہے کہ وہ تنازع کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں، ہم جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کے خواہاں نہیں ہیں۔

نگران وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور داعش جیسی کالعدم تنظیمیں پاکستان اور پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔

’ہمیں اس ابھرتے ہوئے نئے خطرے سے نمٹنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا