ایران: ابتدائی سکولوں میں غیرملکی زبانوں کی تعلیم پر پابندی

ایران کا کہنا ہے کہ ابتدائی سکولوں میں غیر ملکی زبانوں کی تعلیم ممنوع ہے کیوں کہ اس عمر میں بچے کی ایرانی شناخت تشکیل پا رہی ہوتی ہے۔

پانچ ستمبر 2020 کو تہران کے ایک سکول کا منظر (فائل فوٹو/اے ایف پی)

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملک میں کنڈرگارٹن اور پرائمری سکولوں میں انگریزی اور عربی سمیت تمام غیر ملکی زبانوں کی تعلیم پر فوری طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی وزارت تعلیم کے عہدے دار مسعود تہرانی فرجاد نے کہا کہ ’کنڈرگارٹن، نرسری سکولوں اور پرائمری سکولوں میں غیر ملکی زبانوں کی تعلیم ممنوع ہے کیوں کہ اس عمر میں بچے کی ایرانی شناخت تشکیل پا رہی ہوتی ہے۔‘

ایران پہلے ہی 2018 میں پرائمری سکولوں میں انگریزی کی تعلیم پر پابندی عائد کر چکا ہے تاہم سیکنڈری سکول اور اس سے اگلی جماعتوں سے انگریزی زبان پڑھائی جاتی ہے۔

تہرانی فرجد نے کہا کہ ’غیر ملکی زبانوں کی تعلیم پر پابندی کا تعلق صرف انگریزی سے نہیں بلکہ عربی سمیت دیگر زبانوں سے بھی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایران کی واحد سرکاری زبان فارسی، عربی سے بہت زیادہ متاثر ہے لیکن اس میں فرانسیسی اور انگریزی کے الفاظ بھی شامل ہیں۔

وزارت تعلیم نے جون 2022 میں ملک بھر کے سکولوں میں ’انگریزی زبان کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے آزمائشی طور پر فرانسیسی زبان‘ پڑھانے کے منصوبے کا اشارہ دیا تھا۔

ستمبر میں حکومت نے ایرانی یا دوہری شہریت کے حامل طلبہ کے بین الاقوامی سکولوں میں جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانی بچوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی سکولوں کا نصاب پڑھیں۔

اس فیصلے کے نتیجے میں تہران میں بعض بین الاقوامی سکولوں جن میں فرانسیسی اور جرمن سکول بھی شامل ہیں، میں طلبہ کی تعداد  اچانک کم ہو گئی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا