غیرقانونی غیرملکیوں کی واپسی کی تاریخ پر سمجھوتہ نہیں ہوگا: وزیر

سرفراز بگٹی نے کہا: ’جو رضاکارانہ طور پر جائیں گے، ان کے لیے ظاہر ہے مشکلات کم ہوں گی، جنہیں ہم لے کر جائیں گے، ان کے لیے ظاہر ہے مشکلات ہوں گی۔‘

نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی 26 نومبر 2023 کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے (پی ٹی وی)

نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے جمعرات کو کہا ہے کہ یکم نومبر کے بعد ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کے انخلا کے معاملے میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے رضاکارانہ واپسی کرنے والوں کی بھی حوصلہ افزائی کی۔

پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کو 31 اکتوبر تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے اور یکم نومبر سے ایسے افراد کی املاک ضبط کر لی جائیں گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے پس منظر میں کیا گیا ہے۔

جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہماری تمام تیاریوں مکمل ہوچکی ہیں اور حکومت نے ایسے سینٹرز بنا دیے ہیں، جنہیں ہولڈنگ سینٹرز کا نام دیا گیا ہے۔ ان سینٹرز میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں کو انخلا سے قبل رکھا جائے گا، انہیں میڈیکل کی سہولت دی جائے گی، کھانا پینا دیا جائے گا اور بچوں، خواتین اور بزرگوں کو عزت و احترام کے ساتھ رکھا جائے گا۔

بقول نگران وزیر داخلہ: ’یکم نومبر کے بعد غیرقانونی مقیم افراد کے انخلا میں کسی قسم کا سجمھوتہ نہیں کیا جائے گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں مجھے ایک غلط تاثر نظر آ رہا ہے کہ ہم ان غیر قانونی شہریوں کی بات کر رہے ہیں، جن کے پاس قانونی دستاویزات نہیں ہیں، پہلے مرحلے میں ہم انہیں نکالیں گے، انہیں جیلوں میں نہیں بھیجا جائے گا بلکہ ہولڈنگ سینٹرز میں رکھا جائے گا اور پھر انہیں پاکستان سے باہر لے جایا جائے گا۔

نگران وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ جو پاکستانی شہری ان غیر ملکی شہریوں کو اپنے پاس رکھنے میں سہولت کاری کریں گے، چاہے فصل کی کاشت کے لیے یا اپنے گھروں میں جگہ دیں گے، یہ ہمارے قانون کی خلاف ورزی ہے اور ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ غیر ملکیوں کے لیے غیرقانونی شناختی کارڈز بنانے کے کام میں ملوث جو لوگ سامنے آئیں گے، نادرا ان پر بھی کام کر رہا ہے اور ان کو بھی سزائیں دی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی پراپرٹیز کے خلاف بھی ہم جائیں گے اور جن پاکستانیوں نے سہولت کاری کی، انہیں بھی سزائیں دلوائیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سرفراز بگٹی نے کہا کہ غیر قانونی طور پرمقیم افراد سے میری ایک مرتبہ پھر اپیل ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر چلے جائیں، بجائے اس کے ہم سختی کریں۔ ’ہم نے جیو فیسنگ کرلی ہے۔۔۔ ہمیں پتہ ہے کہ وہ لوگ کہاں ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا: ’یہ ایک بہت بڑا چیلنجنگ ٹاسک ہے، لیکن ہم اس پر انشا اللہ یکم نومبر کے بعد عملدرآمد کریں گے۔ رضاکارانہ واپسی کی ہم حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ جو رضاکارانہ طور پر جائیں گے، ان کے لیے ظاہر ہے مشکلات کم ہوں گی، جنہیں ہم لے کر جائیں گے، ان کے لیے ظاہر ہے مشکلات ہوں گی۔‘

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بھی کہا ہے کہ یکم نومبر سے غیرقانونی طور پر ملک میں مقیم افراد کو جبری وطن واپس بھجوایا جائے گا۔

انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار مونا خان کے مطابق جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاززہرہ بلوچ نے کہا: ’یکم نومبر سے غیرقانونی پناہ گزینوں کو جبری واپس بھجوایا یا گرفتار کیا جائے گا۔ پاکستان نے غیرقانونی پناہ گزینوں کو واپس بھجوانے کا فیصلہ قانون کے مطابق کیا ہے۔ جو غیرقانونی ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق سزا مقرر ہے اور ملک کی سکیورٹی اور معیشت کی خاطر پاکستان نے فیصلہ لیا ہے۔‘

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’ہم نے افغان عبوری حکومت کو افغان پناہ گزینوں کی واپسی پر اعتماد میں لیا ہے۔ انہیں بتایا ہے کہ یہ پالیسی صرف افغان شہریوں کے لیے نہیں بلکہ سب ممالک کے لیے ہے۔ وزارت داخلہ کی کلیئرنس کے بعد انہیں (اپنے وطن) بھجوایا جائے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان