پاکستان اور بنگلہ دیش کی خواتین کرکٹ ٹیمیں کل سے دوبارہ ڈھاکہ میں میدان میں آمنے سامنے ہوں گی۔
اس بار ان دونوں کے درمیان تین ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کی سیریز میں مقابلہ ہو رہا ہے۔
اس سلسلے کا پہلا ون ڈے انٹرنیشنل کل شیر بنگلہ نیشنل سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ بقیہ دو ون ڈے انٹرنیشنل سات اور دس نومبر کو اسی میدان میں ہوں گے۔
یہ ون ڈے سیریز آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کا حصہ ہے جس کی لائیو سٹریمنگ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے یوٹیوب چینل پر کی جائے گی۔
پاکستان اس وقت آئی سی سی کی ویمنز چیمپئن شپ میں بارہ میں سے چھ میچ جیت کر چھٹے اور بنگلہ دیش نو میچوں میں سے ایک جیت کر نویں نمبر پر ہے جبکہ آئی سی سی کی عالمی ون ڈے رینکنگ میں بنگلہ دیش کا نمبر آٹھواں اور پاکستان کا دسواں ہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک بارہ ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے جاچکے ہیں جس میں سے دونوں نے چھ چھ میچ جیتے ہیں۔
آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں پاکستان کی اوپنر سدرہ امین بارہ میچوں میں دو سنچریوں اور تین نصف سنچریوں کی مدد سے 634 رنز بنا کر سرفہرست ہیں جبکہ بسمہ معروف چھٹے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے بارہ میچوں میں چار نصف سنچریوں کی مدد سے391 رنز بنائے ہیں۔
بولنگ میں لیگ سپنر غلام فاطمہ آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں بارہ وکٹیں سات میچوں میں حاصل کرچکی ہیں۔ لیفٹ آرم سپنر نشرہ سندھو نے گیارہ میچوں میں گیارہ وکٹیں حاصل کی ہیں جبکہ آف سپنر ندا ڈار نے گیارہ میچوں میں دس وکٹیں حاصل کی ہیں۔
31 سالہ سدرہ امین جو گذشتہ سال ویمنز ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف ہملٹن میں سنچری بناچکی ہیں۔
پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ بنگلہ دیش ایک اچھی ٹیم ہے جس کی جھلک انہوں نے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں دکھائی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ہمیں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے بہترین کھیل دکھانا ہوگا۔ تمام کھلاڑی اپنے کھیل پر محنت کر رہی ہیں اور اس نے پریکٹس سیشنز بھی کیے ہیں اور ایک پریکٹس میچ کھیل کر کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوچکی ہیں اور چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘
سدرہ امین کا کہنا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کی بیٹنگ میں ٹاپ پر ہیں لیکن وہ چاہتی ہیں کہ آنے والے میچوں میں رنز بناکر اپنی ٹیم کی کامیابیوں میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
پاکستان ویمنز ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ ندا ڈار (کپتان) عالیہ ریاض، بسمہ معروف، ڈیانا بیگ، غلام فاطمہ، ارم جاوید، منیبہ علی (وکٹ کیپر) نجیہہ علوی (وکٹ کیپر) نشرہ سندھو، نتالیہ پرویز، صدف شمس، سعدیہ اقبال، سدرہ امین، ام ہانی اور وحیدہ اختر۔
پلیئر سپورٹ سٹاف: ناہیدہ خان (منیجر) محتشم رشید (عبوری ہیڈ کوچ) سلیم جعفر (بولنگ کوچ) توفیق عمر (بیٹنگ کوچ) محمد اسفندیار (سٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ) سید نذیر احمد (میڈیا منیجر) رفعت اصغرگل (فزیو تھراپسٹ) اور زبیر احمد (انالسٹ)۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے بھی ڈھاکہ میں پاکستان کے خلاف تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے لیے سکواڈ کا اعلان کر دیا۔
بنگلہ دیش سکواڈ
Bangladesh Women's team practice (01-11-23) #BCB | #Cricket | #BANWvPAKW pic.twitter.com/plcCCvqGO5
— Bangladesh Cricket (@BCBtigers) November 1, 2023
نگار سلطانہ جوٹی (کپتان)، ناہیدہ اختر (نائب کپتان)، فرغانہ حق پنکی، شمیمہ سلطانہ، سوبھانہ مستری، ریتو مونی، شورنا اختر، فہیمہ خاتون، شانجدہ اختر مگھلا، رابعہ , معروفہ اختر, دیشا بسواس, مرشدہ خاتون, صومیہ اختر, نشیتہ اختر ناشی, سلطانہ خاتون (فٹنس سے مشروط)
سٹینڈ بائی: سلمیٰ خاتون، شریفہ خاتون، شرمین اختر سپتا
ون ڈے سیریز کا شیڈول:
4 نومبر۔ پہلا ون ڈے انٹرنیشنل ۔ ایس بی این سی ایس میرپور میچ کا آغاز۔ صبح ساڑھے نو بجے مقامی وقت۔
7نومبر۔ دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل ۔ ایس بی این سی ایس۔ میرپور۔ میچ کا آغاز۔ صبح ساڑھے نو بجے ۔ مقامی وقت۔
10 نومبر۔تیسرا ون ڈے انٹرنیشنل ۔ ایس بی این سی ایس ۔ میرپور۔ میچ کا آغاز۔ صبح ساڑھے نو بجے مقامی وقت۔
سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز
پاکستان ویمنز اے، ویسٹ انڈیز ویمنز اے اور تھائی لینڈ ایمرجنگ کی ٹیمیں جعمے سے لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں مدمقابل ہو رہی ہیں۔
تین ٹیموں کے درمیان سنگل لیگ کی بنیاد پر میچز کھیلے جائیں گے اور دو ٹاپ ٹیمیں آٹھ نومبر کو فائنل میں مدمقابل ہوں گی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان میں ویمنز ایمرجنگ ٹیموں کا کوئی ٹورنامنٹ منعقد ہورہا ہے۔یہ سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز پاکستان ویمنز اے اور ویسٹ انڈیز ویمنز اے کی ون ڈے سیریز کے بعد ہورہی ہے۔ ون ڈے سیریز ویسٹ انڈیز ٹیم نے دو ایک سے جیتی تھی۔
پاکستان نے اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے اور زخمی طوبی حسن کی جگہ کائنات حفیظ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔کائنات 2019 میں انگلینڈ کے خلاف ایک ون ڈے انٹرنیشنل کھیل چکی ہیں۔
رامین شمیم ون ڈے سیریز کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی کپتانی جاری رکھیں گی۔ ون ڈے سیریز میں وہ انوشے ناصر کے ساتھ چھ وکٹیں لے کر مشترکہ طور پر سرفہرست رہی تھیں۔