ویسٹ انڈیز کے سابق بلے باز مارلن سیموئلز پر ایمریٹس کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے انسداد بدعنوانی کوڈ کی خلاف ورزی کا مرتکب پائے جانے کے بعد چھ سال کے لیے تمام کرکٹ میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
سیموئلز کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ای سی بی کوڈ کے تحت نامزد انسداد بدعنوانی عہدیدار کی حیثیت سے ستمبر 2021 میں کل چار الزامات میں چارج کیا تھا اور پھر اس سال اگست میں انہیں ان جرائم کا مجرم پایا گیا تھا۔
جمعرات کو آئی سی سی کی جانب سے چھ سال کی پابندی کی توثیق کی گئی، جو 11 نومبر 2023 سے شروع ہے۔
سیموئلز کو جن چار الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیا وہ درج ذیل ہیں:
آرٹیکل 2.4.2 (اکثریتی فیصلے کے ذریعے) – نامزد اینٹی کرپشن آفیشل کے سامنے پیش ہونے میں ناکامی، کسی بھی تحفے، ادائیگی، مہمان نوازی یا دیگر فائدے کی وصولی جو کہ ان حالات میں دی گئی، جو کرکٹ کی بدنامی کا سبب بن سکتا ہے۔
آرٹیکل 2.4.3 (متفقہ فیصلہ) - 750 امریکی ڈالر یا اس سے زیادہ کی مہمان نوازی کی نامزد کردہ انسداد بدعنوانی سرکاری رسید کو ظاہر کرنے میں ناکامی۔
آرٹیکل 2.4.6 (متفقہ فیصلہ) – نامزد انسداد بدعنوانی اہلکار کی تحقیقات میں تعاون کرنے میں ناکامی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آرٹیکل 2.4.7 (متفقہ فیصلہ) – ان معلومات کو چھپا کر جو کہ تفتیش سے متعلقہ ہو سکتی ہیں، نامزد اینٹی کرپشن آفیشلز کی تحقیقات میں رکاوٹ یا تاخیر کرنا۔
آئی سی سی ایچ آر اینڈ انٹیگریٹی یونٹ کے سربراہ ایلکس مارشل نے جمعرات کو اس پابندی کا اعلان کیا۔
مارشل نے کہا: ’سیموئلز نے تقریباً دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی، جس کے دوران انہوں نے انسداد بدعنوانی کے متعدد سیشنز میں حصہ لیا اور وہ بخوبی جانتے تھے کہ انسداد بدعنوانی کوڈز کے تحت ان کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔
’اگرچہ وہ اب ریٹائر ہو چکے ہیں، سیموئلز اس وقت شریک تھے جب جرائم کا ارتکاب کیا گیا تھا۔ چھ سال کی پابندی کسی کے لیے بھی ایک مضبوط رکاوٹ کے طور پر کام کرے گی جو قواعد کو توڑنے کا ارادہ رکھتا ہے۔‘
سیموئلز نے 18 سال کے عرصے میں ویسٹ انڈیز کے لیے 300 سے زیادہ میچ کھیلے، مجموعی طور پر 17 سینچریاں سکور کیں اور یہاں تک کہ ون ڈے سطح پر کیریبین ٹیم کی کپتانی کی۔
انہوں نے آئی سی سی مردوں کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے 2012 اور 2016 دونوں ایڈیشن کے فائنل میں سب سے زیادہ سکور کیا تھا۔