پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے پیر کو بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان اربوں ڈالرز کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات سے ایک ویڈیو پیغام میں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان یادداشتوں پر دستخط کے موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وفاقی وزرا بھی موجود تھے۔
A special message of PM @anwaar_kakar after signing of multi-billion dollar deals with the UAE. pic.twitter.com/FH9SCjaxjx
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) November 27, 2023
جن ایم او یوز پر دستخط ہوئے وہ توانائی، پورٹ آپریشنز پروجیکٹس، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، فوڈ سیکیورٹی، لاجسٹک، کان کنی، ایوی ایشن اور بینکنگ اینڈ فنانشل سروسز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون سمیت دوسرے شعبوں سے متعلق ہیں۔
نگران وزیر اعظم انوار الحاق کاکڑ نے ایم او یوز پر دستخطوں کی تقریب کے بعد ابو ظبی سے ٹیلی وائزڈ خطاب میں کہا کہ ان معاہدوں سے دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک نیا دور شروع ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یو اے ای کے ساتھ اربوں ڈالرز مالیت کے ایم او یوز پر دستخط ہوئے۔ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان معاشی تعاون، علاقائی استحکام اور سٹریٹیجک کو آپریشن کا نیا دور شروع ہو گا۔‘
نگران وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ ان معاہدوں کے معاشی ثمرات مثبت انداز میں آنے والے دنوں میں سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ زید بن النہیان نے 70 کی دہائی میں پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی بنیاد رکھی تھی جسے ان کے صاحبزادے شیخ محمد بن زید بن النہیان ایک نئے موڑ پر لے کر آئے ہیں۔
نگران وزیراعظم کی متحدہ عرب امارات کے صدر سے ملاقات
بعد ازاں اسلام آباد میں ایوان وزیر اعظم سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی، جس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جو وقت کی ہرآزمائش پر پورا اترے ہیں۔
انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ اسٹریٹجک تعاون اور بات چیت کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم کاکڑ نے اقتصادی اور مالیاتی شعبے میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کے لیے بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
متحدہ عرب امارات 1.8 ملین پاکستانیوں کا گھر ہے جو دونوں برادر ممالک کی ترقی، خوشحالی اور اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
ملاقات کے دوران مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے حوالے سے خصوصی طور پر علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے پاکستان کی حمایت کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے 28 ویں کانفرنس آف پارٹیز کے لیے یو اے ای کی صدارت کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔