امریکی فلم اور ٹی وی کی معروف اداکارہ میگن فاکس نے ان اقدار کے بارے میں کھل کر بات کی ہے، جو وہ اپنے تین بیٹوں میں پیدا کرنا چاہتی ہیں۔
37 سالہ اداکارہ نے 29 نومبر کو شائع ہونے والے ویمنز ویئر ڈیلی (ڈبلیو ڈبلیو ڈی) کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران اپنے بچوں کی پرورش کی عادات اور امیدوں کے بارے میں کھل کر بات کی۔
سابق شوہر برائن آسٹن گرین کے ساتھ اپنی شادی کے 10 سال کے دوران میگن نے تین بیٹوں کو جنم دیا: 11 سالہ نواح، نو سالہ بودھی اور سات سالہ جرنی۔
خواتین کے فیشن میگزین ڈبلیو ڈبلیو ڈی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ ایک دن آئے گا جب ان کے بچے ان کی نظموں کا تازہ ترین مجموعہ ’پریٹی بوائز زہریلے ہیں‘ پڑھیں گے، جس میں وہ اپنے پچھلے تعلقات کے دوران ہونے والے کچھ مشکل تجربات کی عکاسی کرتی ہیں۔
تاہم میگن کے مطابق انہوں نے اپنی کتاب میں جو کچھ لکھا ہے ان میں سے زیادہ تر وہ اسباق ہیں، جو انہوں نے اپنے بیٹوں کو سکھانے کی کوشش کی ہے۔
اس کے بعد انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے بیٹے ان مردوں کی طرح ہوں، جن کے ساتھ انہوں نے ڈیٹنگ کی ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے ان خصوصیات کے بارے میں بتایا، جن کے حوالے سے وہ امید کرتی ہیں کہ جب ان کے بچے بڑے ہوں تو ان میں وہ خصوصیات ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں چونکہ میرے بیٹے ہیں اس لیے میرے لیے ایسے لڑکوں کی پرورش کرنا بہت ضروری ہے جو ان مردوں کی طرح نہ ہوں، جن کے ساتھ میں رہی ہوں۔ میرے لیے ایسے لڑکوں کی پرورش کرنا بہت ضروری ہے جو اپنے ساتھی کے ساتھ بہت گہری جذباتی قربت رکھنے کے قابل ہوں۔‘
انہوں نے ان رویوں کو بھی بیان کیا جو وہ اپنے بچوں میں نہیں چاہتیں۔ ’میرے لیے یہ بہت اہم ہے کہ وہ جھوٹے نہ ہوں، وہ اپنی زندگی کے کسی بھی موڑ پر مکمل طور پر شفاف، ایمان دار، قابل احترام اور تجربہ کار ہوں۔‘
میگن نے جو مشین گن کیلی کے ساتھ منگنی کر چکی ہیں، پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کے لیے یہ انتہائی اہم ہے کہ ان کے بیٹے اپنے تعلقات استوار کرتے ہوئے خواتین کا کتنا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جس طرح وہ اپنے بیٹوں کی پرورش کرتی ہیں، اس سے ان کے خواتین کے ساتھ سلوک پر اثر پڑے گا۔
’میں ان سے یہ توقع نہیں کرتی کہ جب وہ 16 سال کے ہوں گے تو وہ ایک مقدس محبت کریں گے، لیکن میں ان سے کسی نہ کسی موقعے پر اس مقام تک پہنچنے کی توقع کرتی ہوں کیونکہ میں خواتین میں ان کا پہلا تعارف ہوں اور جس طرح سے میں ان سے محبت کرتی ہوں، وہ اس بات پر اثر انداز ہونے والی ہے کہ جب وہ تعلقات میں مصروف ہوتے ہیں تو انہیں دوسروں سے محبت کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔‘
میگن نے آخر میں اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ وہ جس طریقے سے اپنے بچوں کے ساتھ بات چیت کرتی ہیں، اس سے سیکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ’اور اس طرح مجھے امید ہے کہ جس طرح میں ان کے ساتھ مشغول ہوں، جس طرح میں ان کے ساتھ پیار کرتی ہوں اس کا اظہار کرتی ہوں، اس سے وہ واقعی صحت مند طریقے سے محبت کر سکیں گے۔‘
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب میگن فاکس نے اپنے خاندان کے بارے میں کھل کر بات کی ہے۔
رواں سال کے اوائل میں انہوں نے اپنے بیٹے کو لباس پہننے کی اجازت دینے پر ہونے والی تنقید کا جواب اس وقت دیا تھا جب انہوں نے رپبلکن سیاست دان روبی سٹار بک کے اس دعوے کی سخت سرزنش کی تھی، جس میں انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے پارک میں کھیلتے ہوئے اپنے بیٹوں کو لڑکیوں کے کپڑے پہننے پر مجبور کیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے جون میں انسٹاگرام پر لکھا تھا کہ ’ارے روبی سٹاربک میں واقعی آپ کو یہ توجہ نہیں دینا چاہتی کیونکہ واضح طور پر آپ ایک طاقتور کا پیچھا کرنے والے ہیں، لیکن میں آپ کو کچھ سکھاتی ہوں۔۔۔‘ انہوں نے کہا کہ ’دولت، طاقت، کامیابی یا شہرت حاصل کرنے کے لیے آپ کسی بھی وقت کتنے ہی بے چین ہو سکتے ہیں، بچوں کو کبھی بھی فائدے یا سماجی کرنسی کے طور پر استعمال نہ کریں۔ خاص طور پر بدنیتی اور غلط دکھاوے کے تحت۔‘
تین بچوں کی ماں نے مزید کہا: ’اپنی سیاسی مہم میں توجہ حاصل کرنے کے لیے میرے بچے کی صنفی شناخت کے استحصال نے آپ کو کائنات کے غلط رخ پر ڈال دیا ہے۔ مجھے آپ جیسے غیر محفوظ، نفسانی، ناتواں چھوٹے مردوں نے کئی بار داؤ پر لگایا ہے اور پھر بھی میں یہاں ہوں۔ آپ غلط انسان کے ساتھ جھگڑ رہے ہیں۔‘
ڈبلیو ڈبلیو ڈی کے انٹرویو میں میگن نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کے منگیتر مشین گن کیلی کے بچے کے ساتھ حاملہ ہونے سے کئی سال قبل ان کا اسقاط حمل ہوا تھا۔
’اسقاط حمل اس سے کہیں زیادہ مشکل تھا جتنا میں سمجھتی تھی اور میں نے واقعی تجزیہ کیا ہے کہ ایسا کیوں تھا؟ یہ میرے لیے اتنا مشکل کیوں تھا؟ کیونکہ جب میں چھوٹی تھی، تو مجھے ایکٹوپک حمل ہوا تھا، میرے پاس دیگر چیزیں تھیں جو میں نہیں کہوں گی کیونکہ خدا نخواستہ دنیا میں ہنگامہ اٹھ کھڑا ہوگا۔‘
کیلی کا حوالہ دیتے ہوئے، جن کا اصل نام کولسن بیکر ہے، انہوں نے مزید کہا: ’لیکن میں اسی طرح کے دیگر مسائل سے گزر چکی ہوں، لیکن کسی ایسے شخص کے ساتھ نہیں جس سے مجھے اتنی محبت تھی۔‘
میگن نے ایکٹوپک حمل کے کئی سالوں بعد اسقاط حمل کی وجہ سے محسوس ہونے والے درد کو بیان کیا اور یہ بھی تسلیم کیا کہ کس طرح ان احساسات نے آخر کار ان کی شاعری کی حوصلہ افزائی کی۔
’اور اس طرح محبت کے عنصر نے واقعی اس اسقاط حمل کو میرے لیے المناک بنا دیا اور مجھے بہت سارے غم اور بہت سارے مصائب کے ساتھ چھوڑ دیا، لہٰذا میں نے اسے بہت سی تحریروں میں شامل کیا۔‘
© The Independent