انسانی سمگلنگ کا شبہہ: فرانس میں تین سو انڈین شہریوں سے تفتیش

دبئی سے آنے والا طیارہ ایندھن بھروانے کے لیے فرانس کے ہوائی اڈے پر اترا تو فرانسیسی حکام کو اطلاع ملی کہ طیارے میں ممکنہ طور پر انسانی سمگلنگ کے متاثرین موجود ہیں۔

فرانس کے واتری ایئر پورٹ کے ایک ٹرمینل کے ارد گرد 23 دسمبر، 2023 کو سکیورٹی اہلکار گشت کر رہے ہیں، جہاں دو دن قبل حکام نے نکاراگوا جانے والے 300 سے زیادہ انڈین مسافروں کو لے جانے والے طیارے کو ’انسانی سمگلنگ‘ کے شبہ میں گراؤنڈ کر دیا تھا (اے ایف پی)

فرانس کے چار ججوں نے انسانی سمگلنگ کے شبے میں دارالحکومت پیرس کے قریب حراست میں لیے گئے تین سو سے زیادہ انڈین شہریوں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ یہ تمام افراد طیارے میں سوار تھے۔

نکاراگوا جانے والے طیارے ایئربس اے 340 کو پیرس سے ڈیڑھ سو کلومیٹر دور مشرق میں واتری ہوائی اڈے پر روکا گیا ہے۔

دبئی سے آنے والا طیارہ ایندھن بھروانے کے لیے فرانس کے ہوائی اڈے پر اترا تو فرانسیسی حکام کو اطلاع ملی کہ طیارے میں ممکنہ طور پر انسانی سمگلنگ کے متاثرین موجود ہیں۔

فرانس میں ججوں کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ سرحدی پولیس کی جانب سے استعمال کیے جانے والے حراستی حکم میں ابتدائی طور پر آٹھ دن اور ضرورت پڑنے پر مزید آٹھ دن کی توسیع کر سکتے ہیں۔ ان کے پاس مسافروں سے بات چیت مکمل کرنے کے لیے دو دن ہیں۔

شالوں این شیمپین کے علاقے کے پراسیکیوٹر اینک براؤن نے خبر اے ایف پی کو بتایا کہ ’مقصد ہر مسافر کو دیکھنا ہے۔‘ ججوں کی مدد مترجمین کر رہے ہیں۔

رومانیہ کی فضائی کمپنی لیجنڈ ایئرلائنز کی والی پرواز کے 303 مسافر ایئرپورٹ پر رکھا گیا ہے۔ پیرس کے پراسیکیوٹرز کے مطابق مسافروں میں 11 بچے بھی شامل ہیں جو تنہا سفر کر رہے ہیں۔

صورت حال سے واقف نے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ 10 مسافروں نے پناہ کی درخواست کر دی ہے۔

اس داخلی ہال کے بیرونی شیشے کو ترپال سے ڈھانپ دیا گیا ہے جہاں ان مسافروں کو رکھا گیا ہے۔ پولیس اور نیم فوجی فورس نے مسافروں تک رسائی روک رکھی ہے۔

پیرس کے پراسیکیوٹر کے دفتر کے مطابق جمعے کو حراست میں لیے گئے دو مسافروں کی حراست میں ہفتے کی شام 48 گھنٹے کی توسیع کی گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہیں ’اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے‘ حراست میں رکھا گیا ہے کہ ’آیا اس سفر میں ان کا کردار دوسروں سے مختلف ہو سکتا ہے اور یہ کہ کن شرائط اور مقاصد کے ساتھ۔۔‘

استغاثہ نے مزید کہا کہ تفتیش کاروں نے مسافروں اور طیارے کے عملے کی شناخت کی جانچ پڑتال کی ہے اور ان کے سفر کے ’شرائط اور مقاصد‘ کی تصدیق کی جا رہی ہے۔

پیرس میں انڈین سفارت خانے نے ہفتہ کو ایکس پوسٹ میں کہا کہ وہ مسئلے کے ’تیزی سے حل کے لیے کام کر رہا ہے۔ قونصل خانے کے حکام موقعے پر موجود ہیں۔‘

مارن ریجن میں شہری تحفظ ادارے کے سربراہ پاترک یالو نے کہا ہے کہ ہوائی اڈے پر تین راتیں گزارنے کے بعد مسافر ’بے چین‘ ہیں۔ ان کی بے چینی کو سمجھا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسافروں میں سے کچھ انڈیا کی قومی زبان ہندی بولتے ہیں اور دیگر تمل زبان بولتے ہیں جو جنوبی انڈیا اور سری لنکا کے کچھ حصوں میں بولی جاتی ہے۔

فرانسیسی عہدے دار کا کہنا تھا ’وہ (مسافر) ٹیلی فون پر اپنے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں۔‘

تفتیش سے وابستہ ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ کچھ انڈین مسافر ممکنہ طور پر متحدہ عرب امارات میں کام کرتے تھے جنہوں نے امریکہ یا کینیڈا پہنچنے کے لیے نکاراگوا جانے کی کوشش کی۔


مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ