توہین الیکشن کمیشن: عمران خان، فواد چوہدری پر فرد جرم ملتوی

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کی جانے والی کاز لسٹ کے مطابق توہین الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر آج فرد جرم عائد کی جائے گی۔

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمی عمران خان (دائیں) نو جولائی 2018 کو اسلام آباد میں پارٹی کے (سابق رہنما) فواد چوہدری سے بات کر رہے ہیں (عامر قریشی/ اے ایف پی)

سابق وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری کے بھائی اور وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ توہین الیکشن کمیشن کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور فواد چوہدری پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فیصل چوہدری نے کہا کہ توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت تین جنوری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے عدالت کو کیس کا ریکارڈ اور آرڈر شیٹ کی عدم موجود سے آگاہ کیا۔

 

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی بدھ کے لیے جاری ہونے والی کاز لسٹ کے مطابق توہین الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کی کاز لسٹ جاری کیے جانے کے بعد فواد چوہدری کی جانب سے توہین الیکشن کمیشن کیس میں اوپن ٹرائل کی استدعا کی گئی ہے۔

ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن بینچ نے کیس کی سماعت کی جبکہ الیکشن کمیشن کے اراکین شاہ محمود جتوئی، بابر حیسن بھروانہ اور جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللّٰہ بھی بینچ میں شامل تھے۔

فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی۔

دوسری جانب نگران وفاقی کابینہ سے جانبدار وزرا کو ہٹانے کا کیس  بھی سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

الیکشن کمیشن کی کاز لسٹ کے مطابق فواد حسن فواد سے متعلق کیس کا فیصلہ 28 دسمبر 2023 کو سنایا جائے گا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن میں عام انتخابات 2024 کے لیے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے۔

گذشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 130 سے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل ہو گئی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما بلال یاسین نے بتایا کہ نواز شریف کے کاغذات نامزدگی کے سلسلے میں ریٹرننگ افسر (آر او) کے دفتر میں پیش ہوئے، تھے جہاں آر او نے سوال و جواب کیے جس کے بعد نواز شریف کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ان کے ہمراہ نواز شریف کے وکیل امجد پرویز بھی آر او کے دفتر میں پیش ہوئے تھے۔

ن لیگ کے رہنما بلال یاسین خود اس حلقے کی صوبائی نشست پی پی 173 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 130 نواز شریف کا آبائی حلقہ ہے اور وہ اس سے پہلے بھی یہاں سے الیکشن لڑچکے ہیں۔

انتخابی شیڈول کے مطابق انتخابی امیدواروں کے کاغذامت نامزدگی کی جانچ پڑتال 24 سے 30 دسمبر 2023 کے دوران کی جائے گی۔

شیڈول کے مطابق تین جنوری 2024 کو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کے منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں کے لیے مختص کیا گیا ہے، جبکہ 10 جنوری کو اپیلوں پر اپیلیٹ اتھارٹی کےفیصلے کا آخری دن ہو گا۔

شیڈول کے مطابق 11 جنوری کو امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرستیں جاری کی جائیں گی جبکہ 12 جنوری کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لیے آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو 13 جنوری کو انتخابی نشان دیے جائیں گے اور آٹھ فروری کو ملک بھر میں پولنگ ہو گی۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست