الیکشن کمیشن کی جانب سے پیر کو جاری اعداد و شمار کے مطابق انتخابات 2024 کے لیے کل 28 ہزار چھ سو 26 کاغذات نامزدگی موصول ہوئے ہیں جن میں سے تین ہزار ایک سو 39 (11 فیصد) خواتین ہیں۔
سب سے زیادہ کاغذات پنجاب (48.3 فیصد) سے ہیں جبکہ سندھ (22.7 فیصد) دوسرے نمبر، خیبر پختونخوا (18.4 فیصد) تیسرے، بلوچستان (9.3 فیصد) چوتھے اور آخر میں اسلام آباد (1.3 فیصد) ہے۔
قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر کل سات ہزار سات سو 13 امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے ہیں جن میں سے 93.8 فیصد مرد ہیں اور 6.2 فیصد خواتین۔
اسی طرح صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے کل 18 ہزار پانچ سو 46 امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے ہیں جن میں 95.6 فیصد مرد ہیں اور 4.4 فیصد خواتین ہیں۔
قومی و صوبائی اسمبلیوں میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے کل 18 سو 24 خواتین نے کاغذات جمع کروائے ہیں۔
قومی و صوبائی اسمبلیوں میں غیر مسلموں کی مخصوص نشستوں کے لیے کل پانچ سے 43 افراد نے کاغذات جمع کروائے ہیں۔
اعتراضات کے لیے ٹریبونلز کا قیام:
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات سننے کے لیے ملک بھر میں ٹربیونلز قائم کر دیے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے نوٹی فکیشن کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے پانچ مختلف ججز بطور ٹربیونل جج اعتراضات سنیں گے۔
اسی طرح لاہور ہائی کورٹ کے نو ججز بطور ٹربیونل جج کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کی درخواستوں کی سماعت کریں گے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ہائی کورٹ اور بلوچستان ہائی کورٹ کے دو، دو ججز بطور ٹربیونل جج اعتراضات سنیں گے۔
الیکشن کمیشن کے ہفتے کو جاری کیے جانے والے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے مختلف بینچز کے چھ ججز کاغذات نامزدگی پر اعتراضات سنیں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اس طرح ملک کے پانچ مختلف ہائی کورٹس کے کُل 24 ججز الیکشن ٹربیونلز کے ججز کے طور پر اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔
الیکشن ٹربیونلز تین سے 10 جنوری 2024 تک اعتراضات سنیں گی اور اپنے فیصلے کریں گی۔
الیکشن کمیشن کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی مہلت ختم ہونے کے بعد آج یعنی پیر سے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کرے گا۔
سیاسی جماعتوں کی فہرست جاری
اُدھر الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی تازہ فہرست جاری کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن کی فہرست میں کل 175 سیاسی جماعتیں شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن نےفہرست میں پی ٹی آئی کے نام کے ساتھ پارٹی قیادت کا خانہ خالی رکھا ہے۔
پرویز خٹک کی جماعت پی ٹی آئی پارلیمنٹرین بھی بطور سیاسی جماعت فہرست میں شامل ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کے ناموں کی ابتدائی فہرست 25 دسمبر 2023 کو جاری کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق آج یعنی پیر سے 30 دسمبر تک کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
شیڈول کے مطابق تین جنوری 2024 کو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کے منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں کے لیے مختص کیا گیا ہے، جبکہ 10 جنوری کو اپیلوں پر اپیلیٹ اتھارٹی کےفیصلے کا آخری دن ہو گا۔
شیڈول کے مطابق 11 جنوری کو امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرستیں جاری کی جائیں گی جبکہ 12 جنوری کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لیے آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو 13 جنوری کو انتخابی نشان الاٹ کیے جائیں گے اور آٹھ فروری کو ملک بھر میں پولنگ ہو گی۔
11 جنوری کونظرثانی شدہ فہرستیں جاری کی جائیں گی، جبکہ امیدوار 12جنوری تک کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے۔
انتخابی مہم
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے تمام سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے لیے بینرز چھاپنے کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
الیکشن کمیشن کے ہدایت نامے کے مطابق مقررہ سائز سے بڑے پوسٹرز، پمفلٹ یا بینرز کی اجازت نہیں ہوگی۔
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ہر اشتہاری مواد پر پبلشر کا نام اور پتا لکھنا لازم ہے جبکہ قرآنی آیات سمیت مذہبی مواد کی طباعت غیر قانونی ہے۔
اسی طرح ہورڈنگز، بل بورڈز، وال چاکنگ اور پینافلیکس پر مکمل پابندی ہوگی۔
انتخابی مہم میں سرکاری اہلکار کی تصویر لگانا غیر قانونی ہوگا، جبکہ خلاف ورزی پر امیدواروں کے ساتھ پبلشر کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
غیر مسلم کی مخصوص نشستوں کی فہرست
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2024 کے لیے قومی اسمبلی کی غیر مسلم برادری کی مخصوص نشستوں کی فہرست بھی جاری کر دی ہے۔
ہفتے کو جاری کی جانے والی فہرست میں ملک بھر سے کل 150 امیدوار شامل ہیں۔
خواتین کی مخصوص نشستیں
عام انتخابات 2024 کے لیے جنرل نشستوں پر مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع ہوگئے ہیں جس کے بعد پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے بھی خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے اپنی ترجیحی فہرستیں الیکشن کمیشن میں جمع کروا دی ہیں۔
پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں میں شازیہ مری کو پہلی ترجیح قرار دے دیا۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے جمع کروائی گئی ترجیحی فہرست کے مطابق پنجاب سے قومی اسمبلی کے لیے خواتین کی مخصوص نشستوں پر طاہرہ اورنگزیب کو پہلی اور مریم اورنگزیب کو تیسری ترجیح قرار دے دیا گیا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کی قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے پیش کی گئی ترجیحی فہرست کے مطابق آسیہ اسحاق کا نام شامل ہے جنہوں نے پرویز مشرف کی جماعت سے پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور اب وہ ایم کیو ایم پاکستان میں شامل ہو گئی ہیں۔
الیکشن شیڈول کے مطابق پاکستان میں آٹھ فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لیے اتوار شام چار بجے تک کا وقت تھا جو اب ختم ہو چکا ہے۔
انتخابات میں حصہ لینے کے لیے متعدد سرکردہ سیاست دانوں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں جن میں نواز شریف، شہباز شریف، خالد مقبول صدیقی، مصطفی کمال، سراج الحق، عبدالعلیم خان، بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر سیاسی رہنما شامل ہیں۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔