امریکی نیوی نے بحیرہ احمر میں حوثی ملیشیا کے تین جہاز تباہ کر دیے

حوثی حملوں کے بعد مرسک نے بحیرہ احمر سے گزرنے والے تمام جہازوں کی آمدورفت 48 گھنٹے کے لیے معطل کر دی ہے۔

امریکہ نیوی کی جانب سے جاری کی گئی تصویر میں امریکی جہاز یو ایس ایس 19 اکتوبر، 2023 کو بحیرہ احمر میں حوثییوں پر میزائل داغ رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی بحریہ کے ہیلی کاپٹروں نے بحیرہ احمر میں سامان بردار جہاز پر حملہ کرنے والے یمن کی حوثی ملیشیا کے تین بحری جہازوں کو تباہ کر دیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے ایک بیان میں کہا کہ حوثیوں نے امریکی ہیلی کاپٹروں پر فائرنگ کی جس پر امریکی ہیلی کاپٹروں سے ’اپنے دفاع میں جوابی فائرنگ کی گئی جس سے چار چھوٹے بحری جہازوں میں سے تین ڈوب گئے اور عملے کے ارکان جان سے گئے۔ چوتھا جہاز علاقے سے فرار ہو گیا۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی سینٹ کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ امریکہ نے جنوبی بحیرہ احمر میں کنٹینر بحری جہاز کو نشانہ بنانے کے لیے داغے گئے دو میزائل فضا میں ہی تباہ کر دیے۔ میزائل یمن کے حوثیوں کے زیر انتظام علاقوں سے چلائے گئے تھے۔

سینٹ کام نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ سنگاپور کے جھنڈے والے ڈنمارک کی ملکیتی کنٹینر جہاز سے اطلاع دی گئی ہے کہ ایک میزائل جہاز کو لگا ہے۔ یو ایس ایس گریولی اور یو ایس ایس لبون نے جہاز کو جواب دیا۔

سینٹ کام کا کہنا ہے کہ ’جہاز مبینہ طور پر سمندر میں سفر کے قابل ہے اور کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈنمارک کی شپنگ کمپنی مرسک نے تصدیق کی ہے کہ کنٹینر شپ مرسک ہانگژو پر سوار عملے نے 30 دسمبر کو وسطی یورپی ٹائم کے مطابق شام ساڑھے چھ بجے عرشے پر روشنی کر کے حملے کی اطلاع دی۔ جہاز کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ مغربی یمن کے شہر الحدیدہ سے 55 ناٹیکل میل دور جنوب مغرب میں تھا۔

مرسک نے کہا کہ میزائل حملے میں جہاز کا عملہ محفوظ رہا اور جہاز میں آگ لگنے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔ جہاز مکمل طور پر سفر کے قابل تھا اور اس نے شمال کی جانب پورٹ سوئز کی طرف اپنا سفر جاری رکھا۔

یمن میں حوثی ملیشیا نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے تیز کر دیے ہیں۔

حوثی حملوں کے بعد مرسک نے بحیرہ احمر سے گزرنے والے تمام جہازوں کی آمدورفت 48 گھنٹے کے لیے معطل کر دی ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے کہا ہے کہ ایران بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کو روکنے میں مدد کرے۔

کیمرون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’میں نے واضح کر دیا ہے کہ حوثیوں کی دیرینہ حمایت کے پیش نظر ایران ان حملوں کو روکنے کی ذمہ داری قبول کرے۔‘


مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا