امریکہ: پہلی مسلمان اور پاکستانی نژاد خاتون میئر کون ہیں؟

پاکستانی نژاد فوزیہ جنجوعہ امریکی ریاست نیو جرسی کے شہر ماؤنٹ لوریل کی میئر منتخب ہونے والی پہلی مسلمان اور جنوبی ایشیائی خاتون بن گئیں۔

کمیونٹی سروس سے وابستگی میری زندگی کا مقصد رہا ہے: فوزیہ جنجوعہ (ماؤنٹ لوریل ویب سائٹ)

پاکستانی نژاد فوزیہ جنجوعہ 2024 کے لیے امریکی ریاست نیو جرسی کے شہر ماؤنٹ لوریل کی میئر منتخب ہونے والی پہلی مسلمان اور جنوبی ایشیائی خاتون بن گئی ہیں۔

ٹاؤن شپ ہال میں اپنی حلف برداری کی تقریب میں فوزیہ جنجوعہ قرآن کا ایک نسخہ فخر سے اپنے ہاتھ میں لے کر آئیں، ان کے اہل خانہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

نیو جرسی کی ریاست کی رکن اسمبلی کیرول مرفی نے فوزیہ جنجوعہ سے مئیر کے عہدے کا حلف لیا، جس کے بعد اپنے خطاب میں انہوں نے پاکستان سے اپنے تعلق پر فخر کا اظہار کیا۔

انہوں نے تقریب کے بعد صحافیوں کو بتایا: ’مجھے ماؤنٹ لوریل کی تاریخ میں پہلی پاکستانی اور مسلم خاتون میئر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ میرے اور پوری پاکستانی کمیونٹی کے لیے فخر کی بات ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’کمیونٹی سروس سے وابستگی میری زندگی کا مقصد رہا ہے، جس میں قیدیوں اور ضرورت مند بچوں کو تعلیم دینا شامل ہے۔‘

امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے فوزیہ جنجوعہ کو ماؤنٹ لوریل کی میئر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی۔

انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا: ’ماؤنٹ لوریل کی میئر کے طور پر اپنے منتخب ہونے پر مبارک باد۔ ہمیں آپ کی ترقی پر فخر ہے۔ چونکہ آپ جڑیں پاکستان سے ہے تو آپ پاکستان اور امریکہ کے درمیان پل کا کردار ادا کر سکتی ہیں۔‘

فوزیہ جنجوعہ  کون ہیں؟

1970 کی دہائی ان کے والدین نے امریکہ ہجرت کی تھی۔ امریکہ میں پیدا ہونے والی فوزیہ جنجوعہ کئی سالوں سے کمیونٹی سروس کے لیے خدمات انجام دے رہی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ماؤنٹ لوریل کے میئر آفس کی ویب سائٹ کے مطابق: ’فوزیہ پہلی پاکستانی نژاد امریکی اور ماؤنٹ لوریل کی شہری ہیں جنہوں نے محنت، تعلیم اور چیریٹی جیسی اقدار اپنے پاکستانی تارکین وطن والدین سے سیکھیں۔‘

ویب سائٹ کے مطابق سان فرانسسکو میں پرورش پانے والی فوزیہ نے اپنی قیادانہ صلاحیت اور خدمت کے جذبے کے ذریعے کمیونٹیز کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ماؤنٹ لوریل کے میئر آفس نے مزید لکھا کہ فوزیہ جنجوعہ نے کم عمری سے ہی رضاکارانہ کاموں کا آغاز کیا اور ایک فلاحی تنظم ’ایس جے پی‘ کی مشترکہ بنیاد رکھی جہاں وہ ضرورت مندوں کے لیے کھانا فراہم کرتی ہیں۔

یہ تنظیم سکولوں کو سامان اور ہسپتالوں اور پناہ گاہوں میں کمبل تقسیم کرتی ہے۔

سیاست سے ہٹ کر فوزیہ نے پوری دنیا کے سامنے مسلم ثقافت کے مثبت پہلوؤں کو سامنے لانے کے لیے فعال طور پر کام کیا ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق ان کی شادی سفیر نامی شخص سے ہوئی اور ان کے چار بچے ہیں۔ فی الحال فوزیہ ویسٹ فیلڈ فرینڈز سکول میں پہلی جماعت کی ٹیچر ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین