جاپان ایئر لائنز نے سابق کیبن اٹینڈنٹ مٹسوکو ٹوٹوری کو اپنا نیا صدر نامزد کیا ہے جس کے بعد وہ پہلی خاتون ہیں جو اس ایئرلائن کی سربراہ بنی ہیں۔
1985 میں ایئرلائن میں شامل ہونے والی سینیئر مینیجنگ ایگزیکٹو آفیسر ٹوٹوری یکم اپریل سے جاپان انکارپوریٹڈ میں خواتین رہنماؤں کے ایک چھوٹے سے گروپ میں شامل ہو کر عہدہ سنبھالیں گی۔
ایک سال قبل کیے گئے ایک سروے میں ٹوکیو سٹاک ایکسچینج کے باوقار ’پرائم‘ سیکشن میں 1,836 فرموں میں سے صرف 15 خواتین نے کمپنی صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
ٹوٹوری نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ’میں نے اپنے کیریئر کا زیادہ تر حصہ سیفٹی اور کسٹمر سروسز کے فرنٹ لائن پر گزارا ہے، یعنی کیبن اٹینڈنٹس ڈویژن۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’آپریشنل سیفٹی ایئرلائنز کی بنیاد ہے۔ میں اس اصول کے ساتھ اپنی پختہ وابستگی کا مظاہرہ کرتی رہوں گی۔‘
جاپان طویل عرصے سے بہت سی خواتین کو قائدانہ عہدوں پر بٹھانے کی خواہش رکھتا تھا، لیکن اب تک ناکام رہا ہے۔
حکومت چاہتی ہے کہ 2020 تک ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہنے کے بعد 2030 تک بڑے کاروباری اداروں میں قیادت کے ایک تہائی عہدے خواتین کو دیے جائیں۔
وہ کاروباری اداروں سے یہ بھی مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ 2025 میں کم از کم ایک خاتون کو ایگزیکٹو کے طور پر مقرر کریں۔
2021 میں جاپان میں خواتین 13.2 فیصد انتظامی عہدوں پر فائز رہے، جو اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کے ارکان میں سب سے کم ہے۔
او ای سی ڈی نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اس رجحان سے انسانی وسائل کی سنگین غلط تقسیم کا اشارہ ملتا ہے۔
ٹوٹوری کی تقرری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دو جنوری کو ٹوکیو کے ہانیدا ہوائی اڈے پر اترتے ہی ایک چھوٹے کوسٹ گارڈ طیارے سے ٹکرانے والے طیارے میں سوار تمام 379 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے پر جے اے ایل کے کیبن کریو کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا تھا۔
کوسٹ گارڈ طیارے میں سوار چھ میں سے پانچ افراد جان کھو بیٹھے تھے۔