اس وقت پورے پاکستان کو میثاق مفاہمت کی ضرورت ہے: بلاول بھٹو

ادھر عوامی نیشنل پارٹی نے صدارتی الیکشن میں آصف علی زرداری کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری 13 فروری، 2024 کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان میں عام انتخابات 2024 کے بعد حکومت سازی اور دیگر سیاسی سرگرمیوں پر انڈپینڈنٹ اردو کی لائیو اپ ڈیٹس۔

  • صدر اور وزیراعظم کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع
  • وزارت عظمیٰ کے انتخاب میں شہباز شریف اور عمر یوب خان مدمقابل
  • صدارتی انتخابات میں آصف علی زرداری اور محمود خان اچکزئی مدمقابل
  • سرفراز بگٹی 41 ووٹ لے کر وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب
  • وزیراعظم کا انتخاب اتوار کو ہو گا
  • علی امین گنڈاپور نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی کا حلف اٹھا لیا

دو مارچ رات آٹھ بج کر 30 منٹ

صدارتی انتخاب :اے این پی کا زرداری کی حمایت کا اعلان

عوامی نیشنل پارٹی نے نو مارچ کو ہونے والے صدارتی الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

آج اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان کی قیادت میں ایک وفد نے اسلام آباد میں زرداری سے ملاقات کی۔

ملاقات میں موجودہ سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا جس کے بعد اے این پی نے صدارتی انتخاب میں زرداری کی حمایت کا اعلان کیا۔ اس پر زرداری نے اے این پی کا شکریہ ادا کیا۔


دو مارچ شام سات بج کر 15 منٹ

ملک کو میثاق مفاہمت کی ضرورت ہے: بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی آئی اے) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اس وقت پورے ملک کو میثاق مفاہمت کی ضرورت ہے۔

ہفتے کو کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں کے ساتھ مفاہمت کی ابتدا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان میں ایک جیسے مسائل ہیں۔

’ہماری شکایت زیادہ تر وفاق سے ہوتی ہے۔ سندھ اور بلوچستان ساتھ بیٹھ کر وفاق سے بات کریں گے۔ صوبوں کو خود مختاری، حقوق اور وسائل ملنے چاہییں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہماری کوشش ہوگی ہم سب کو ساتھ لے کر چلیں۔ بلوچستان میں اتنے مسائل ہیں کہ کوئی ایک جماعت حل نہیں کر سکتی۔ مسائل کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔‘

بلاول بھٹو بلوچستان کے نومنتخب وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کی تقریب حلف میں شرکت کے لیے کوئٹہ پہنچے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق میں وزارتیں تو نہیں لے گی لیکن اپنا کردار ادا کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب ہم بھی اسلام آباد میں بیٹھے ہوں گے، آصف زرداری اس ملک کے صدر بنیں گے، وہ وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی کریں گے۔


دو مارچ شام سات بج کر 00 منٹ

لاہور میں پی ٹی آئی کا احتجاج، کارکنوں کو حراست میں لینے کے بعد چھوڑ دیا گیا

لاہور میں پولیس نے بتایا کہ عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میں شریک آٹھ سے 10 افراد کو حراست میں لینے کے بعد وارننگ دے کر چھوڑ دیا۔

نامہ نگار ارشد چوہدری کے مطابق آج پی ٹی آئی نے ملک گیر احتجاج کی کال دے رکھی تھی، جس پر لاہور میں پارٹی کے حمایت یافتہ امیدواروں نے اپنے اپنے حلقوں سے ریلیاں نکالیں۔

احتجاج کے مرکز کے طور پر جی پی او چوک مال روڈ کا تعین ہوا تھا، جہاں پہلے وکلا اور متعدد کارکنوں کو احتجاج کرنے پر پولیس نے ہائی کورٹ کی پارکنگ گیٹ کو تالا لگا کر اندر تک محدود کر دیا۔

آج مختلف علاقوں سے ریلیاں جی پی او چوک پہنچیں تو وہاں پر پولیس کی بڑی نفری نے ان کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی۔ اس دوران معمولی لاٹھی چارج بھی دیکھنے میں آیا۔

بارش اور ژالہ باری کے باوجود پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں آنکھ مچولی جاری رہی۔ پولیس نے پی ٹی آئی کے کئی مقامی رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لیا۔

ایس پی پولیس ذوہیب رانجھا نے صحافیوں کو بتایا کہ مال روڑ پر دفعہ 144نافذ ہے لہٰذا جو خلاف ورزی کر رہے ہیں انہیں حراست میں لیا جارہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حراست میں لیے گئے آٹھ سے 10 کارکنوں کو تنبیہ کر کے چھوڑ دیا گیا۔

ادھر پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے اسلام آباد میں مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی جیل سے رہائی اور ’چوری شدہ مینڈیٹ‘ واپس آنے تک ان کی جماعت احتجاج جاری رکھے گی۔

انہوں نے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ پاکستانیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

انہوں نے مظاہرین سے کہا کہ عمران خان، شاہ محمود قریشی، پرویز الٰہی، بشریٰ بی بی، یاسمین راشد، صنم جاوید اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو فسطائی حکومت نے غیر منصفانہ طور پر جیلوں میں ڈالا ہے۔


دو مارچ تین بج کر 50 منٹ

خیبر پختونخوا کے نئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے حلف اٹھا لیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی امین گنڈاپور نے خیبر پختونخوا کے نئے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے صوبائی اسمبلی میں ان سے حلف لیا۔


دو مارچ دن دو بجے

صدر اور وزیراعظم کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع

پاکستان میں عام انتخابات 2024 کے بعد اب صدر مملکت اور وزیراعطم کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے گئے۔

نامہ نگار قرۃ العین شیرازی کے مطابق وفاق میں حکومتی اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم کے عہدے کے لیے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف جبکہ سنی اتحاد کونسل اور پاکستان تحریک انصاف نے عمر ایوب خان کے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جو بعد ازاں جانچ پڑتال کے بعد منظور کر یے گئے۔

صدر مملکت کے انتخاب کے لیے حکومتی اتحاد کی طرف سے آصف علی زرداری اور اپوزیشن کی جانب سے محمود اچکزئی کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے ایکس پر جاری ایک بیان کے مطابق فاروق ایچ نائیک نے سابق صدر آصف زرداری کے کاغذات اسلام آباد ہائی کورٹ میں پریزائیڈنگ افسر کے پاس جمع کرائے۔

 جبکہ سید مراد علی شاہ، قائم علی شاہ، آغا سراج درانی اور شرجیل میمن نے سندھ ہائی کورٹ میں آصف علی زرداری کے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے آصف زرداری صدارتی امیدوار ہوں گے۔

سنی اتحاد کونسل کے رہنما اسد قیصر کی ایکس پوسٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل نے صدارتی انتخاب کے لیے محمود خان اچکزئی کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادیے جو پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائے۔


دو مارچ دن 1 بجکر 55 منٹ

لاہور: مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کا احتجاج

مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران جی پی او چوک پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، جس نے وکلا اور مظاہرین کو ہائی کورٹ کی پارکنگ میں بند کر دیا۔

انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار ارشد چوہدری کے مطابق جی پی او چوک سے  پی ٹی آئی کے میاں شہزاد فاروق اور حافظ ذیشان سمیت متعدد کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف نے آج ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔


دو مارچ دن 12 بجکر 10 منٹ

سرفراز بگٹی 41 ووٹ لے کر وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سرفراز بگٹی بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہو گئے۔ ہفتے کو صوبائی اسمبلی میں ہونے والی رائے شماری میں انہوں نے 41 ووٹ حاصل کیے۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس سپیکر عبدالخالق اچکزئی نے بعد ازاں ان سے حلف لیا۔


دو مارچ دن 12 بجکر 00 منٹ

سنی اتحاد کونسل نے محمود خان اچکزئی کو صدارتی امیدوار نامزد کر دیا

پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل نے سینیئر سیاست دان محمود خان اچکزئی کو صدارتی امیدوار نامزد کر دیا۔ محمود خان اچکزئی صوبہ بلوچستان سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما لال مالہی نے انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار قرۃالعین شیرازی کو بتایا ہے کہ ’پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین قومی اسمبلی نے محمود جان اچکزئی کو صدارتی امیدوار کے لیے نامزد کیا ہے جبکہ عمر ایوب خان کو ایوان میں قائد حزب اختلاف کے لیے منتخب کیا ہے۔‘


دو مارچ صبح 11 بجکر 55 منٹ

سرفراز بگٹی بلا مقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان نامزد: صوبائی اسمبلی کا اجلاس شروع

پاکستان میں عام انتخابات 2024 کے بعد بلوچستان کی صوبائی اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس کا آغاز ہو گیا ہے۔

گذشتہ روز سابق نگران وزیر داخلہ اور پیپلزپارٹی کے رہنما سرفراز بگٹی بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان نامزد ہوئے۔ انہیں وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے لیے سادہ اکثریت یعنی 33 ووٹ درکار ہوں گے۔

سیکرٹری بلوچستان اسمبلی کے مطابق بلامقابلہ وزیراعلیٰ نامزد ہونے کے باوجود وزیراعلیٰ کے لیے ایوان میں رائے شماری ہو گی۔

سیکرٹری بلوچستان اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ کے مطابق وزارت اعلیٰ کے لیے سرفرازبگٹی کے چار کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ان کے علاوہ کسی دوسرے امیدوار نےکاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔


دو مارچ صبح 11 بجکر 50 منٹ

عوامی مینڈیٹ کے تحفظ کے لیے ہم ممکن قانونی، جمہوری اور سیاسی راستہ اختیار کیا جائے گا: بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بانی چیئرمین عمران خان کے ویژن کی روشنی میں نے اپنی پرامن سیاسی جدوجہد کو ہمیشہ آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے آگے بڑھایا ہے۔

 ایکس پر پوسٹ ان کے بیان میں کہا گیا کہ ’تحریک انصاف کو انتخابات سے جبراً باہر کرنے کی ہر ممکن کوشش کے باوجود جمہور (عوام) نے آٹھ فروری کو عمران خان اور ان کی جماعت کو اپنےمینڈیٹ سے نوازا تو ففتھ جنریشن دھاندلی سےعوامی مینڈیٹ پر تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ڈالتے ہوئے عوام کی منتخب اکثریت کو زبردستی اقلیّت میں بدل دیا گیا۔‘

ان کے مطابق ’تحریک انصاف دستور، جمہوریت اور پارلیمان پر یہ حملہ کسی طور گوارا نہیں کرے گی چنانچہ عوامی مینڈیٹ کے تحفّظ کے لیے ہر ممکن قانونی، جمہوری اور سیاسی رستہ اختیار کیا جائے گا۔ بانی چیئرمین عمران خان کی کال پر آج مؤرخہ دو مارچ بروز ہفتہ ملک بھر میں مختص کیے گئے مقامات پر نہایت بھرپور انداز میں پرامن احتجاج کیا جائے گا۔

’عوام سےاپیل ہے کہ اپنے ووٹ کی حرمت اور مینڈیٹ چوروں سے اپنا مینڈیٹ واپس نکلوانے کے لیے نکلیں اور اس پرامن احتجاج میں شریک ہوں۔‘


دو مارچ صبح 11 بجکر 30 منٹ

اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ، دفعہ 144 نافذ العمل: پولیس

اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ اور دفعہ 144نافذ العمل ہے۔ ضلع بھر میں گشت کو بڑھا دیا گیا ہے جبکہ ناکہ پوائنٹس پر چیکنگ سخت کردی گئی ہے۔

پولیس کے بیان میں کہا گیا کہ ’سی ٹی ڈی کے خصوصی دستے گشت پر تعینات کیے گئے جو کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ شہری دوران سفر ضروری شناختی دستاویزات ہمراہ رکھیں اور دوران چیکنگ پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔‘

پاکستان تحریک انصاف نے آج دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر کے کئی شہروں میں عام انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔


دو مارچ صبح نو بجکر 55 منٹ

نامزد وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کو وزیراعلیٰ کا پروٹوکول دے دیا گیا

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور نامزد وزیراعلیٰ بلو چستان میر سرفراز بگٹی کووزرات اعلیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے بعد وزیراعلیٰ کا پروٹوکول دے دیا گیا۔

بلوچستان اسمبلی آج نیا قائد ایوان منتخب کررہی ہے۔ اجلاس صبح گیارہ بجے سپیکر عبدل خالق اچکزئی کی صدارت میں ہو گا۔

صحافی اعظم الفت کے مطابق گذشتہ روز شام پانچ بجے تک نئے قائد ایوان کے لیے صرف پیپلز پارٹی کے میر سرفراز بگٹی کے کاغذات مقررہ وقت تک جمع ہوئے۔

نومنتخب سپیکر عبدل خالق اچکزئی نے بھی تصدیق کی ہے کہ مقررہ وقت تک چار کاغذات نامزدگی جمع ہوئے۔ چاروں کاغذات میر سرفراز بگٹی کے تھے۔

اسمبلی رولز 15 کی ذیلی شق ایک کے تحت عام انتخابات کے بعد اسمبلی کی حلف برداری، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے بعد بنا کسی کاروائی یا بحث کے ایوان نے کسی ایک رکن کو قائد ایوان یا وزیراعلیٰ کے لیے منتخب کرنا ہوتا ہے۔


دو مارچ صبح نو بجکر 20 منٹ

وزیراعظم کا انتخاب اتوار کو ہو گا

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے وزیراعظم کے انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا۔

سیکریٹریٹ سے جمعرات کو جاری کردہ شیڈول میں کہا گیا کہ وزیراعظم کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی دو مارچ کو دن دو بجے تک وصول کیے جائیں گے، جس کے بعد اسی دن تین بجے تک کاغذات کی جانچ پڑتال ہو گی۔

کاغذات نامزدگی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے شعبہ قانون سازی سے لیے جا سکتے ہیں۔

کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران تجویز اور تائید کنندگان کا موجود ہونا لازمی ہو گا۔


دو مارچ صبح آٹھ بجکر 10 منٹ

سرفراز بگٹی بلا مقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان نامزد، رائے شماری آج ہو گی

سابق نگران وزیر داخلہ اور پیپلزپارٹی کے رہنما سرفراز بگٹی بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان نامزد ہو گئے۔ انہیں وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے لیے سادہ اکثریت یعنی 33 ووٹ درکار ہوں گے۔

سیکرٹری بلوچستان اسمبلی کے مطابق بلامقابلہ وزیراعلیٰ نامزد ہونے کے باوجود وزیراعلیٰ کے لیے ہفتے کو ایوان میں رائے شماری ہو گی۔

سیکرٹری بلوچستان اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ کے مطابق وزارت اعلیٰ کے لیے سرفرازبگٹی کے چار کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ان کے علاوہ کسی دوسرے امیدوار نےکاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔

انہوں نے بتایا کہ بلامقابلہ نامزد ہونے کے باوجود وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے لیے سرفراز بگٹی کو رائے شماری میں 33 اراکین کی حمایت درکار ہوگی۔

وزارت اعلیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے کل شام پانچ بجے تک کا وقت مقرر تھا۔


دو مارچ صبح سات بجکر 40 منٹ

مبینہ دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کا احتجاج: علی امین گنڈاپور آج وزیراعلیٰ کا حلف اٹھائیں گے

پاکستان تحریک انصاف عام انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف آج دن 11 بجے احتجاج کر رہی ہے جبکہ خیبر پختونخوا کے منتخب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور آج اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے اس احتجاج کی کال بانی تحریک انصاف عمران خان کی ہدایت پر جاری کی گئی ہے۔

پی ٹی آئی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں اسے ’عوامی مینڈیٹ کی چوری کے خلاف پرامن مارچ‘ قرار دیتے ہوئے مختلف شہروں میں احتجاج کے مقامات شیئر کیے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے بھی ایکس پر مختلف شہروں کے وہ مقامات شیئر کیے جہاں احتجاج ہونا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کا کہنا ہے کہ احتجاج کا فوری مقصد ’عوامی مینڈیٹ کی چوری کو ریورس‘ کرنا ہے۔

انہوں نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ان کی جماعت کے پاس تین آپشن ہیں۔ پہلا اسمبلیوں میں رہ کر جدوجہد کرنا، دوسرا قانونی راستہ، جس کے لیے مختلف فورمز سے رجوع کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تیسرا آپشن احتجاج کے ذریعے بھرپور طاقت کا مظاہرہ کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی ان کی کوششوں میں شامل ہونا چاہتا ہے وہ اسے خوش آمدید کہیں گے اور اگر کوئی شامل نہ ہونا چاہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنی کوششیں ختم کر دیں گے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان