انگلش کپتان ایشز ڈرا کرنے پر خوش

جو روٹ نے پانچوں ایشز ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو 135 رنز سے شکست دینے اور سیریز 2-2 سے برابر کرنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

جو روٹ نے سیریز میں  فاسٹ بولر جوفرا آرچر کی کارکردگی کی تعریف کی(اے ایف پی)

انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے اوول میں کھیلے گئے پانچوں ایشز ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو 135 رنز سے شکست دینے اور سیریز 2-2 سے برابر کرنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

سٹوارٹ براڈ اور جیک لیچ کی چار، چار وکٹوں نے آسٹریلیا کی سیریز جیتنے کی امیدیں ختم کر دیں لیکن وہ ایشز ٹرافی اپنے پاس رکھ کر ہی خوش ہوں گے۔

روٹ نےاولڈ ٹریفورڈ میں چوتھے میچ میں شکست پر ملنے والے ردعمل کو بھی بہت پُرجوش طریقے سے لیا تھا۔ انہوں نے انفرادی طور پر فاسٹ بولر جوفرا آرچر کی کارکردگی کی تعریف کی۔

روٹ کا کہنا تھا ’ہم اس ہفتے بہت اچھا کھیلے۔ ٹاس ہارنے کے باوجود ہم جیسا کھیلے وہ بہترین تھا۔ ہم نے کھیل کو مکمل گرفت میں رکھا اور آخر فتح حاصل کر لی۔ جوفرا ناممکن کو ممکن بنا دیتے ہیں۔ انہوں نے باقی ماہر بولرز کے ساتھ کردار ادا کیا۔ ہم نے اس پوری سیریز میں بہت محنت کی ۔ ہم ہمیشہ اچھی کارکردگی نہیں دکھا پاتے لیکن اس بار ہم نے بہت جان لڑائی ہے اور ایسا ٹم پین اور ان کی ٹیم کی بدولت ہوا ہے۔‘

مین آف دی سیریز انگلینڈ کے بین سٹوکس نے ایشز نہ جیتنے پر مایوسی کا اظہار کیا لیکن ان کا کہنا تھا سیریز ڈرا کرنا بھی قابل فخر ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سٹوکس کا کہنا ہے’ مانچسٹر میں یہ جاننا کہ ہم ایشز واپس حاصل نہیں کر سکتے بہت مایوسی کی بات تھیلیکن اس ہفتے ہم آگاہ تھے کہ ہمارے پاس ٹیسٹ چیمپین شپ کھیلنے اور جیتنے کے لیے بھرپور لگن موجود تھی۔ ہم سیریز ڈرا کرنے میں کامیاب ہوئے اور اس میچ میں ہمارا مقصد بھی یہی تھا۔‘

مین آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کرنے والے سٹیو سمتھ نے ان مقابلوں کو ’شاندار‘ قرار دیا۔

سمتھ کا کہنا تھا ’یہ انگلینڈ میں گزارے جانے والے بہترین دو مہینے تھے۔اس دوران کھیلی جانے والیکرکٹ بہت شاندار تھی۔ سیریز میں نشیب و فراز آتے رہے۔ مجھے اس کا ہر لمحہ پسند آیا ہے اور مجھے فخر ہے میں آسٹریلیا کے لیے اچھی کارکردگی دکھا سکا اور ہم ٹرافی گھر واپس لا سکے۔ وکٹ بہت اچھی تھی اور ویڈ نے اپنی مہارت کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے خوبصورتی سے بلے بازی کی لیکن انگلینڈ نے بہت زبردست کرکٹ کھیلی ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ