غزہ میں فوری فائربندی کے لیے امریکی قرارداد سلامتی کونسل میں پیش

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا: ’ہم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے ابھی ایک قرارداد پیش کی ہے جس میں قیدیوں کی رہائی سے منسلک فوری فائر بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ ممالک اس کی حمایت کریں گے۔‘

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن 21 مارچ 2024 کو اپنے دورہ مشرق وسطیٰ کے دوران سعودی عرب کے شہر جدہ سے مصر کے دارالحکومت قاہرہ روانہ ہوتے ہوئے (اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے، جس میں غزہ میں ’قیدیوں کی رہائی سے منسلک فوری فائر بندی‘ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی  اے ایف پی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا: ’ہم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے ابھی ایک قرارداد پیش کی ہے جس میں قیدیوں کی رہائی سے منسلک فوری فائر بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ ممالک اس کی حمایت کریں گے۔‘

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع کے متعلق بات کرنے کے لیے دورہ  سعودی عرب کے دوران بدھ کی شام امریکی وزیر خارجہ نے سعودی میڈیا آؤٹ لیٹ الحدث کو بتایا: ’میرے خیال میں اس سے ایک مضبوط پیغام، ایک مضبوط اشارہ جائے گا۔‘

اسرائیل کے سب سے بڑے حمایتی امریکہ نے اس سے قبل ویٹو کا استعمال کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو فلسطینی علاقے میں فوری فائر بندی کا مطالبہ کرنے سے روک دیا تھا۔

اینٹنی بلنکن نے کہا: ’یقینا ہم اسرائیل اور اس کے اپنے دفاع کے حق کے ساتھ کھڑے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ہم ان شہریوں پر توجہ مرکوز کریں، ترجیح دیں، تحفظ کریں، انہیں انسانی امداد فراہم کریں جنہیں نقصان پہنچا ہے اور جو شدید مشکلات کا شکار ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بلنکن نے بدھ کو سعودی عرب پہنچتے ہی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی اور اس کے بعد ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بات چیت کی۔ وہ جمعرات کو مصر اور پھر اسرائیل جائیں گے۔

سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر اچانک حملےکے بعد سے غزہ میں جاری اسرائیلی زمینی و فضائی کارروائیوں کے دوران یہ انٹنی بلنکن کا مشرق وسطیٰ کا چھٹا دورہ ہے۔

یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب قطر میں غزہ کے حوالے سے مذاکرات بھی جاری ہیں، جہاں ثالثوں نے فائر بندی کو یقینی بنانے کے لیے بدھ کو تیسرے روز بھی ملاقات کی۔

قطر میں زیر بحث آنے والے منصوبے سے لڑائی عارضی طور پر رک جائے گی، قیدیوں کا تبادلہ فلسطینی قیدیوں سے کیا جائے گا اور امدادی سامان کی ترسیل میں تیزی آئے گی۔

غزہ کا خونریز ترین تنازع سات اکتوبر کو اس وقت شروع ہوا تھا جب حماس کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں اسرائیلی اعدادو شمار کے مطابق تقریباً 1,160 لوگ مارے گئے اور حماس نے تقریباً 250 افراد کو قیدی بنا لیا جن میں سے اسرائیل کا خیال ہے کہ غزہ میں 130 ابھی بھی موجود ہیں، جبکہ 33 کے بارے خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مارے گئے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت میں تقریباً 32 ہزار افراد جان سے جا چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

سعودی ولی عہد سے امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بدھ کو امریکی وزیر خارجہ ایٹنی بلنکن سے ملاقات کی جس میں غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے جمعرات کو ایک بیان میں بتایا کہ ملاقات میں غزہ کی صورت حال اور وہاں جاری فوجی کارروائیوں کو روکنے اور ان کے ’انسانوں پر پڑنے والے اثرات سے نمٹنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔‘

دونوں نے ’تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت کے علاوہ دوطرفہ تعلقات اور مشترکہ تعاون کے شعبوں کا بھی جائزہ لیا۔‘

قبل ازیں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور اینٹنی بلنکن نے غزہ میں ’فوری فائر بندی کی اہمیت‘ پر تبادلہ خیال کیا۔

امریکہ کے لیے تشویش کی ایک اور اہم وجہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح کی صورت حال بھی ہے۔ صدر جو بائیڈن نے نتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ اس چھوٹے سے علاقے پر زمینی حملے کے ارادے سے پیچھے ہٹ جائیں، جہاں 15 لاکھ بے گھر فلسطینیوں نے پناہ رکھی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کے سعودی عرب پہنچتے ہی مملکت کی فلاحی تنظیم کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (کے ایس ریلیف)نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کو چار کروڑ ڈالر کا عطیہ دیا۔

کے ایس ریلیف کے مطابق نئے فنڈز’ دو لاکھ 50 ہزار سے زیادہ افراد کو کھانا اور دو لاکھ خاندانوں کو خیمے ملیں گے۔‘

غزہ میں، اسرائیلی افواج کے غزہ شہر کے الشفا ہسپتال پر ٹینکوں اور فوجیوں کے ساتھ حملے جاری ہیں، جارحیت شروع ہونے کے بعد یہ ہسپتال پر چوتھا حملہ ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا