سعودی وزیرِ خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے مواقع موجود ہیں اور اس سلسلے میں اہم کام آئندہ چند مہینوں میں شروع ہو گا۔
اسلام آباد میں اپنے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وفد کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کے وفد کا دورہ سعودی ولی عہد کے ایما پر ہو رہا ہے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ چند مہینوں میں پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کی طرف پیش رفت شروع ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب مل کر معاشی ترقی اور خطے کی سکیورٹی کے لیے کام کریں گے۔
انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار مونا خان کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کی جانب سے سرمایہ کاری سے متعلق پریزنٹیشن سے بہت متاثر ہوئے کیونکہ اس میں کئی ایک سیکٹرز میں سرمایہ کاری کو واضح کیا گیا ہے۔
’پاکستان نے اس پریزینٹیشن میں ایک نئی اپروچ سے کام لیا جو ہمارے لیے بہت اہم ہے اور اس نئی اپروچ سے ہمیں بہت اعتماد حاصل ہوا ہے۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں دوسروں کو بھی اس میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
غزہ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی سسٹم اس سلسلے مٰن ناکام ہو گیا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ غزہ میں غذائی اشیا کی قلت کے باعث قحط ہے اور لوگ مر رہے ہیں لیکن جنگ بندی کی کوششیں بالکل ناکافی ہیں۔
پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ چند مہینوں میں پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کی طرف پیش رفت شروع ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کا مرکز بننا چاہتا ہے اور ایس آئی ایف سی پلیٹ فارم کے ذریعے اپنے ہاں سرمایہ کاری بڑھانا چاہتا ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان نے سعودی وفد کو سرمایہ کاری کا بہت بڑا مینو پیش کیا ہے، جس میں کئی سیکٹرز کے منصوبے شامل ہیں۔
’وہ واپس جا کر اس پر بحث مباحثہ اور غور و فکر کریں گے اور پھر فیصلہ کریں گے۔‘
انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان سعودی سرمایہ کاری کو مکمل تحفظ اور تعاون فراہم کرے گا۔
سرمایہ کاری کونسل کا اجلاس: پی آئی اے اور ہوائی اڈوں کی نجکاری میں جوائنٹ وینچر کی پیشکش
پاکستان کے وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے سعودی عرب کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے مکمل سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کی قیادت میں سعودی وفد کے ہمراہ منگل کو اسلام آباد میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی مصروفیات اور سرمایہ کاری کو ہماری طرف سے انتہائی احترام اور ادارہ جاتی عزم کے ساتھ نمٹا جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہم مل کر کامیابیاں حاصل کر سکیں گے۔
سرکاری ریڈیو پاکستان کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ دونوں برادر ملکوں کے درمیان تعلقات ان کی باہمی تعاون کی کوششوں سے مزید مضبوط ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری نہ صرف سرمائے کی جگہ ہے بلکہ یہ ایک ایسی شراکت داری قائم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو گی جو باہمی خوشحالی اور ترقی کا وعدہ کرتی ہے۔
اسحاق ڈار کے خیال میں پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری علاقائی امن و استحکام کے لیے بھی اہم کردار ادا کرے گی۔
زراعت، توانائی اور کان کنی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات کو اجاگر کرتے ہوئے، اسحاق ڈار نے کہا کہ ان کا مقصد پاکستان کو اقتصادی سرگرمیوں اور اختراعات کے مرکز میں تبدیل کرنا ہے، جس سے عالمی سرمایہ کاروں خصوصاً سعودیوں کے لیے پرکشش ماحول پیدا کیا جائے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سرمایہ کاری کے عمل کو تیز اور باہمی طور پر فائدہ مند بنانے کو یقینی بنانا ہے، جو پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں سہولت فراہم کرنے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس میں سعودی عرب کو قومی ائیر لائن پی آئی اے اور ائیرپورٹس کی نجکاری میں جوائنٹ وینچر کی پیشکش بھی کی گئی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر شریک تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی مہمانوں کا استقبال کیا جب کہ اس دوران ایس آئی ایف سی ایپکس نے سعودی وفد کو سرمایہ کاری منصوبوں پر بریفنگ دی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سعودی وفد کو پی آئی اے اور ائیرپورٹس کی نجکاری میں جوائنٹ وینچرکی پیشکش کی گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ سعودی وفد کو اسلام آباد میں دو فائیو اسٹار ہوٹلوں کی نجکاری میں بھی جوائنٹ وینچرکی پیشکش کی گئی۔
ہوٹلوں کے لیے زمین کیپیٹل ڈویلمپنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) فراہم کرے گی، جب کہ سرمایہ کاری سعودی کریں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وفد کو تجویز دی گئی کہ سعودی حکومت چاہے تو خود ہوٹل بنا کر چلائے جب کہ اجلاس میں وفد کو مٹیاری ٹرانسمیشن لائن اور فرسٹ ویمن بینک کی بھی آفر کی گئی۔
اس کے علاوہ سعودی وفد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی غرض سے آئندہ 10 سال کے لیے منصوبوں کی پیشکش کی گئی۔
سعودی عرب میں پاکستان میں جن شعبوں میں سرمایہ کاری تجاویز دی گئیں ان میں زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہیومن ریسورس، پنجاب میں لائیو سٹاک، مویشی منڈیوں کے قیام، فیڈ فارمنگ، زرعی فارمز، چنیوٹ میں تانبے اور لوہے کی مائننگ کے حوالے سے منصوبے، دیامیر بھاشا ڈیم، کوٹ ادو سولر پارک، تھر کول منصوبے اور گرین فیلڈ منصوبے شامل ہیں۔