انڈیا کا چابہار بندرگاہ کے انتظام کے لیے ایران کے ساتھ 10 سالہ معاہدہ

اس معاہدے کے تحت انڈیا ایران کی جنوب مشرقی سرحد کے قریب واقع بندرگاہ کو 10 سال تک استعمال کر سکے گا۔

انڈیا اور ایران کے حکام  مئی، کو ایران میں چابہار بندرگاہ کے معاہدے پر دستخط کی تقریب کے دوران (تصویر: ٹوئٹر/@sarbanandsonwal)

انڈیا اور ایران نے پیر کو سٹریٹجک چابہار بندرگاہ کی ترقی اور سہولیات کی فراہمی کے لیے 10 سالہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں کیوں کہ انڈیا مغربی اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کی شاہرات اور شہری ترقی کی وزارت کے مطابق اس معاہدے کے تحت انڈیا ایران کی جنوب مشرقی سرحد کے قریب واقع بندرگاہ کو 10 سال تک استعمال کر سکے گا۔

معاہدے کے نتیجے میں انڈیا پورٹس گلوبل لمیٹڈ (آئی پی جی ایل) ’سٹریٹجک سازوسامان فراہم کرنے‘ اور ’بندرگاہ کے نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی‘ میں 37 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔

ایران کے شہری ترقی کے وزیر مہرداد بزرپاش اور انڈیا کے بندرگاہوں اور جہاز رانی کے وزیر سربانند سونووال نے چابہار شہر میں معاہدے پر دستخط کیے۔ تقریب سرکاری میڈیا پر براہ راست نشر کی گئی۔

انڈیا نے 2016 میں ایرانی بندرگاہ کو وسطی ایشیا کے تجارتی مرکز کے طور پر ترقی دینے کے لیے مالی اعانت پر اتفاق کیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پابندیوں کے خاتمے کے بعد تہران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کی۔

مودی اور ایران کے سابق صدر حسن روحانی بندرگاہ کی ترقی کے لیے انڈیا کے ایگزم بینک سے لائن آف کریڈٹ کی فراہمی کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں موجود تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایران کے ساتھ 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد امریکہ نے 2018 میں دوبارہ عائد کی جانے والی پابندیوں میں چھوٹ کے باوجود بندرگاہ کی ترقی رک گئی تھی۔

معاہدے پر دستخط کی تقریب میں برزپاس نے کہا کہ ’چابہار علاقے میں تجارتی سامان کی نقل وحمل میں مرکزی مقام ثابت ہو سکتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم اس معاہدے سے خوش ہیں اور ہمیں انڈیا پر مکمل اعتماد ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ایران اور انڈیا چابہار بندرگاہ کو زیادہ سے زیادہ ترقی دینے کے خواہاں ہیں اور دونوں ممالک کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے علاقائی منڈیوں تک مشترکہ رسائی کی خواہش رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ طویل مدتی معاہدہ انڈیا اور ایران کے درمیان پائیدار اعتماد اور موثر شراکت داری کی علامت ہے۔

2019 میں ، کووڈ کا وبائی مرض پھیلنے سے پہلے دونوں ممالک نے انڈیا کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے تہران کے دورے کے بعد اس منصوبے کو تیز کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

چابہار بندرگاہ، پاکستان کی سرحد سے تقریبا 100 کلومیٹر (62 میل) مغرب میں بحر ہند میں واقع ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا