وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہفتے کو کہا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر چینی و غیر ملکی شہریوں کی فول پروف سکیورٹی کے لیے داسو ۔ چلاس میں سیف سٹی منصوبہ شروع کیا جائے گا۔
وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان کے مطابق محسن نقوی کی زیر صدارت داسو۔ چلاس سیف سٹی منصوبے سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا۔
محسن نقوی نے اجلاس میں کہا کہ داسو۔ چلاس میں سیف سٹی منصوبہ اسلام آباد اور لاہور کی طرح جدید تقاضوں کے مطابق شروع کیا جائے جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیف سٹی کا مقصد صرف کیمرے لگانا نہیں بلکہ یہ ایک ایسا نظام ہے جو جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے ٹولز سے لیس ہو اور اس سے علاقے کی نگرانی اور سیکورٹی کو یقینی بنائی جا سکے۔
بیان کے مطابق اس حوالے سے وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد، آر پی او ہزارہ اور واپڈا کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو 15 دنوں میں تفصیلی اور جامع پلان پیش کرے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد پولیس اس سلسلے میں ہر قسم کی معاونت فراہم کرے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ واپڈا، خیبر پختونخوا پولیس اور اسلام آباد پولیس مل کر اس سلسلے میں جامع پلان تیار کریں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیر داخلہ نے کہا کہ ’پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے کام کرنے والے چینی شہریوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے اور اس ذمہ داری کی ادائیگی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔‘
اجلاس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ خرم علی آغا، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی، چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا اور آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کے علاوہ دیگر حکام نے شرکت کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعے کو پاکستان میں موجود چینی شہریوں کی حفاظت کو حکومت کی ’اولین ترجیح‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے پاکستان میں چینی کمپنیوں کے نمائندوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ چینی شہریوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مارچ 2024 میں خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے بشام میں چینی شہریوں کی بس پر خود کش حملے میں پانچ چینی ملازمین جان سے گئے تھے۔