امریکہ میں ملنے والے ٹی ریکس کے فوسل اتنے نایاب کیوں؟

شمالی ڈکوٹا میں تین بچوں نے نایاب نو عمر ٹی ریکس کے فوسل کی دریافت کیے تھے جس کے بارے میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ ڈائنوسار کے بارے میں ہماری معلومات بدل کر رکھ سکتے ہیں۔

امریکی ریاست شمالی ڈکوٹا میں ہونے والی یہ دریافت  ٹی ریلکس  کے بارے میں ہماری معلومات بدل کر رکھ سکتے ہیں (جائنٹ سکرین فلمز)

امریکی ریاست شمالی ڈکوٹا میں تین بچوں کی جانب سے حیران کن طور پر ایک نایاب نو عمر ٹائرینوسارس ریکس (ٹی ریکس) کے فوسل دریافت کیے گئے جس کے بارے میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ ان مثالی ڈائنوسار کے بارے میں ہماری معلومات بدل کر رکھ سکتے ہیں۔

ان بچوں میں دو بھائی لیام فشر اور جیسن فشر اس وقت سات اور 10 سال کی عمر کے تھے اور ان کے کزن نو سالہ کیڈن میڈسن نے جولائی 2022 میں شمالی ڈکوٹا کے ہیل کریک بیڈ لینڈز کے علاقے میں سیر کے دوران یہ فوسل دریافت کیے تھے۔

پہلے پہل بچوں نے سوچا کہ انہوں نے جس بڑی ٹانگ کی ہڈی کو دیکھا ہے وہ ممکنہ طور پر ایک ڈک بل ڈائنوسار کی ہے اور اس کی ایک تصویر اپنے فیملی فرینڈ ڈاکٹر ٹائلر لائسن کو بھیجی جو ڈینور میوزیم آف نیچر اینڈ سائنس کے ایک ایسوسی ایٹ کیوریٹر ہیں۔

ڈاکٹر لائسن نے تصویر دیکھنے کے بعد یہاں کھدائی کرائی جس میں دونوں بھائی اور ان کی بہن ایملین فشر، جو اب 14 سال کی ہیں، رضاکاروں اور ماہرین کی ٹیم میں شامل تھیں۔

محققین کو جلد ہی پتہ چلا کہ جو کچھ ان کے پاس تھا وہ نو عمر ٹی ریکس کا ایک بہت ہی نایاب فوسل تھا جو ممکنہ طور پر تقریباً 6.7 کروڑ سال قبل موقعے پر ہی مر گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خود بچپن میں اسی علاقے سے پہلا ڈائنوسار فوسل دریافت کرنے والے ڈاکٹر لائسن کہا: ’نو عمر ٹی ریکس کے فوسل انتہائی نایاب ہیں۔ یہ دریافت محققین کے لیے اہم ہے کیونکہ 'ٹین ریکس' کا یہ فوسل ان سوالوں کے جوابات دینے میں مدد کر سکتا ہے کہ ڈائنوساروں کا بادشاہ کہلانے والی یہ نوع کیسے پروان چڑھی۔‘

فوسل کی پنڈلی کی ہڈی کا سائز تقریباً 82 سینٹی میٹر تھا جو کہ ایک مکمل بالغ کے مقابلے میں، جو کہ تقریباً 112 سینٹی میٹر ہوتی ہے، جو یہ بتاتا ہے کہ نئے فوسل کا تعلق ٹی ریکس سے ہے جو مرنے کے وقت تقریباً 13 سے 15 سال کا تھا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کم عمر ٹی ریکس کا سائز ایک مکمل بالغ کے مقابلے میں تقریباً دو تہائی ہو سکتا ہے۔

انہوں نے اندازہ لگایا کہ اس کا وزن تقریباً 1,632 کلو گرام رہا ہو گا جس کی پیمائش ناک سے دم تک تقریباً  7.6 میٹر اور قد تقریباً تین میٹر ہے۔

یونیورسٹی آف میری لینڈ سے تعلق رکھنے والے ماہر حیاتیات تھامس ہولٹز نے اس بارے میں کہا کہ ’یہ غور کرنا قابل ذکر ہے ہماری اب تک کی معلومات کے مطابق ٹی ریکس کا بچہ انڈے سے نکلنے کے بعد کس طرح ایک بلی کے بچے کے سائز سے 40 فٹ طویل اور آٹھ ہزار پونڈ وزن کا بالغ شکاری بن سکتا ہے۔

ڈاکٹر ہولٹز نے مزید کہا کہ ’سائنس دان یقینی طور پر اس بارے میں صرف قیاس کر سکتے ہیں کہ 'ٹین ریکس' کس طرح زندہ رہا اور اس کا برتاؤ کیسا ہو سکتا تھا۔ لہذا اس طرح کی دریافتیں ان ابتدائی زندگی کے ابتدائی مراحل کے بارے میں اہم نئی معلومات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں جب ممکنہ طور پر بڑھنے کا عمل تیز ترین تھا۔‘

لیام فشر، کیڈن میڈسن اور جیسن فشر، اس وقت سات، نو اور 10، نے 2022 میں اپنے نارتھ ڈکوٹا گھر کے قریب زندگی بھر کی دریافت کی۔

اس فوسل کی دریافت کو 2022 کے بعد سے خفیہ رکھا گیا تھا لیکن بعد میں ایک فلمی عملے، ماہرین حیاتیات، عجائب گھروں اور اینی میٹرز نے مل کر بچوں کی دریافت پر ایک دستاویزی فلم بنائی۔

’جائنٹ سکرین فلمز‘ کی جانب سے بنائی گئی اس دستاویزی فلم میں مشہور ٹی ریکس کی بچپن سے لے کر ایک بڑے بالغ تک زندگی کو اجاگر کیا گیا ہے۔

دستاویزی فلم میں ان فوسل کی فوٹیج، تاریخی دریافتیں اور گذشتہ صدی کے دوران بنائی گئیں ٹی ریکس کی وائلڈ سینیمیٹک تصاویر بھی شامل ہیں۔

فلم کے پروڈیوسر اور مصنف اینڈی ووڈ نے اس بارے میں بتایا: ’بچوں کی جانب سے کسی بھی بڑے ڈائنوسار کو دریافت کرنا قابل ذکر ہے لیکن جیسے جیسے شوٹنگ آگے بڑھی، ٹیم نے محسوس کیا کہ ہم اس سے بھی زیادہ نایاب چیز کا مشاہدہ کر رہے ہیں، یہ واقعی ایک تاریخی ٹی ریکس کی دریافت تھی جو یقینی طور پر سنسنی خیز تھی۔‘

معاون ہدایت کار اور مصنف ڈیوڈ کلارک نے مزید کہا کہ ’یہ اس قسم کی کہانی ہے جسے دستاویزی فلم ساز بنانے کا خواب دیکھتے ہیں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق