عیدالاضحیٰ کے موقعے پر کراچی میں جانوروں کی خرید و فروخت کے لیے قائم کی جانے والی مرکزی مویشی منڈی میں لائے گئے قربانی کے جانوروں میں 60 لاکھ روپے قیمت تک کے بیل بھی موجود ہیں۔
یہاں موجود جانوروں میں برہمن نسل کی گائے، سبی سے تعلق رکھنی والی بھاگ ناڑی، پنجاب کی ساہیوال نسل کے بیل، پنجاب کی پانڈا فیس والی گلابی نسل، چولستانی پانڈا، چولستانی نُکرا شامل ہیں۔
اس سال کراچی کی منڈی میں صحرائے تھر کی بڑے سینگوں والی مشہور تھرپارکر نسل کے جانور بھی لائے گئے ہیں، جو انتہائی مہنگے سمجھے جاتے ہیں۔
کراچی کے تیسر ٹاؤن نادرن بائی پاس پر قائم مرکزی مویشی منڈی میں جانوروں کوعارضی طور پر رکھنے کے لیے 20 بلاکس بنائے گئے ہیں جن میں 16 جنرل بلاکس اور چار وی آئی پی بلاکس شامل ہیں۔
وی آئی پی بلاکس میں واقع آر جے کیپیٹل فارم کے مینیجر عبدالرزاق نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ان کے کیٹل فارم کی جانب سے اس سال عیدالاضحیٰ کے لیے کراچی کی مویشی منڈی میں مختلف نسلوں کے 90 جانور لائے گئے ہیں۔
بقول عبدالرزاق: ’وی آئی پی بلاک میں واقعے ہمارے اس فارم پر اس وقت 40 لاکھ روپے مالیت کی ساہیوال نسل کی گائے اور 60 لاکھ روپے مالیت کی برہمن نسل کی گائے موجود ہے، جبکہ ہم نے چند روز قبل برہمن نسل کے دو بیل ایک کروڑ 10 لاکھ روپے میں فروخت کیے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جب ان سے پوچھا گیا کہ ان جانوروں کی اتنی زیادہ قیمت کیوں ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ یہ اچھی نسل کے جانور ہیں جو دیکھنے میں خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر بھی بھاری ہیں اور ان کی خوراک کی قیمت میں مسلسل اضافے اور ان جانوروں کو تین سے چار سال پالنے کے باعث ان کی زیادہ قیمت رکھی گئی ہے۔
عبدالرزاق کے مطابق: ’برہمن نسل کا ایک چھوٹا بچھڑا 30 لاکھ میں خریدا جاتا ہے، جسے چار سال پال پوس کر بڑا کیا جاتا ہے۔ اس نسل کے جانور پالنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ چار سال میں ان کی خوراک پر بہت رقم خرچ کی جاتی ہے، اس لیے یہ جانور مہنگے ہیں۔‘
تاہم مویشی منڈی میں قربانی کے جانور خریدنے کے لیے آنے والے شہریوں کو اس سال جانوروں کی قیمت میں بے پناہ اضافے کا شکوہ ہے۔
گلشن اقبال کے رہائشی الیاس بیگ اپنے گھر والوں کے ساتھ جانور خریدنے آئے۔
انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ اس سال منڈی میں چھوٹے جانور پانچ سے سات لاکھ روپے میں بیچے جا رہے ہیں۔
الیاس بیگ کے مطابق: ’گذشتہ سال قربانی کے لیے جانور ڈیڑھ لاکھ روپے کا خریدا تھا، اس سال اسی سائز کے جانور کی قیمت چار لاکھ روپے ہے۔ امید ہے کہ دو لاکھ روپے تک قربانی کا کوئی جانور مل جائے۔‘