وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت پیر کو ہونے والے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں 25-2024 کے ترقیاتی بجٹ کے مجوزہ اعشاریوں کا جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ آئندہ ترقیاتی بجٹ میں سی پیک کے منصوبوں، بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں اور تکمیل کے قریب جاری منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی ترقی، معیشت کی بحالی اور عوام کی خوشحالی کے لیے حکومت موجودہ وسائل کے بہترین استعمال کو یقینی بنائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کے حوالے سے تمام اہم فیصلوں میں وفاق صوبوں اور سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کو یقینی بنائے گا تاکہ ملکی ترقی کے لیے اجتماعی بصیرت کے نتیجے میں ایسے فیصلے کیے جائیں جو مثبت ہوں اور سب کی رضامندی شامل ہو۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت کونسل کے اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزرا خواجہ آصف، محمد اورنگزیب، احسن اقبال، وزرائے اعلی مریم نواز شریف، مرادعلی شاہ، علی امین گنڈاپور، سرفراز بگٹی اور صوبائی وزرا سمیت دیگر بھی شامل تھے۔
وزیراعظم نے قومی اقتصادی کونسل کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت بھی کی، جو صوبوں و دیگر سٹیک ہولڈرز سے تفصیلی مشاورت سے نہ صرف قومی اقتصادی کونسل کو مزید فعال بنانے بلکہ اسے ہم عصر تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے تجاویز مرتب کرے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کونسل کو 24-2023 کے سالانہ ترقیاتی منصوبے و کارکردگی اور 25-2024 کے مجوزہ ترقیاتی منصوبے کے بارے میں آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ بتایا گیا کہ آئندہ برس کے لیے شرح نمو کے ہدف میں واضح اضافہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے اس موقعے پر کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور اس کی ترقی کے لیے صوبوں سے مشاورت انتہائی کلیدی اہمیت کی حامل ہے، لہذا یقینی بنایا جائے کہ زراعت اور دیگر شعبوں کے حوالے سے صوبوں کی تجاویز کو پلان میں شامل کیا جائے۔
کونسل نے معیشت کی شرح نمو کے اہداف، میکرو اکنامک فریم ورک برائے سالانہ منصوبہ بندی 25-2024، سالانہ منصوبہ بندی برائے 25-2024 کی اشاعت اور وزارتوں، صوبوں و خصوصی اداروں کو اس منصوبے پر عملدرآمد یقینی بنانے کی اصولی منظور دے دی۔
کونسل نے تیرہویں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے کی اصولی منظوری دے دی، جس کے اہداف میں ملک کے ہر خطے بالخصوص پسماندہ علاقوں کی ترقی، برآمدت میں اضافے، چھوٹے و درمیانے درجے کی صنعت کے فروغ، سماجی تحفظ و تخفیفِ غربت، افرادی قوت کی استعداد میں اضافے، نالج اکانومی کی سمت میں ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کے لیے لائحہ عمل شامل ہیں۔
کونسل نے وزارت منصوبہ بندی کو ہدایت دی کہ صوبوں کو قومی معیشت میں مثبت کردار اور برآمدات میں اضافے کے لیے مختلف شعبوں میں واضح اہداف اور ایک جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے۔
مزید ہدایت دی گئی کہ معیشت کی مجموعی شرح نمو کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے صوبوں کو مشاورتی عمل میں شامل کیا جائے اور اس کے لیے آغاز اہم شعبوں مثلاً زراعت سے کیا جائے۔
کونسل کو معیشت کی بحالی اور ملکی ترقی کے لیے قومی اہداف اور انہیں حاصل کرنے کے لیے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ برآمدی مصنوعات کی تیاری، رزاعت کی جدت، مصنوعی ذہانت و بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ، پائیدار و قابل تجدید توانائی، پانی کے ذخائر کا مؤثر استعمال، نوجوانوں اور خواتین کی ترقی اور سی پیک کے دوسرے مرحلے پر مؤثر و جلد عملدرآمد جیسے اقدامات آئندہ پانچ برس میں ملکی معیشت کی ترقی یقینی بنائیں گے۔
کونسل کو 24-2023 کے ترقیاتی بجٹ کا جائزہ اور 25-2024 کے ترقیاتی بجٹ کے مجوزہ اعشاریے بھی پیش کیے گئے اور بتایا گیا کہ آئندہ ترقیاتی بجٹ میں سی پیک کے منصوبوں، بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں اور تکمیل کے قریب جاری منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔
اس کے علاوہ پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کو ترقیاتی بجٹ میں شامل کرنے اور پسماندہ علاقوں کو ترقیاتی بجٹ میں ترجیح دی جائے گی۔ کونسل نے ان اقدامات کی منظوری دے دی۔
کونسل کو سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی اور ایگزیکٹیو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل کی یکم اپریل 2023 سے یکم مئی 2024 کی کارکردگی پر رپورٹ بھی پیش کی گئی۔