’عید کا تحفہ‘، پیٹرول 10 روپے سستا

پاکستان کے وزیراعظم  محمد شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے اور اسے عوام کے لیے عید کا تحفہ قرار دیا ہے۔

نو جولائی 2020 کی اس تصویر میں اسلام آباد میں ایک پیٹرول پمپ کا ملازم ایک گاڑی میں پیٹرول ڈالتے ہوئے (اے ایف پی)

پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعے کی شب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے اسے عوام کے لیے ’عید کا تحفہ‘ قرار دیا ہے۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پٹرول کی قیمت میں 10 روپے 20 پیسے فی لیٹر کی کمی کا اعلان کیا ہے۔

بیان کے مطابق وزیراعظم نے ڈیزل کی قیمت میں دو روپے 33 پیسے فی لیٹر کی کمی کا بھی اعلان کیا۔ 

پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق 14 اور 15 جون کی درمیانی رات 12 بجے سے ہو گا۔

وفاقی حکومت نے یکم جون کو پیٹرول کی قیمت میں چار روپے 74 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 86 پیسے فی لیٹر کمی کی تھی۔

وزیر اعظم ہاؤس کے بیان کے مطابق اب تک پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں مجموعی طور پر 35 روپے کا ریلیف عوام کو دیا جا چکا ہے۔

پاکستان ایندھن کی قیمتیں پندرہ دن کی بنیاد پر مقرر کرتا ہے، بین الاقوامی توانائی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ اور روپے اور ڈالر کے مقابلے میں برابری کو ایڈجسٹ کرتا ہے، جس سے حکومت کو اس کے اثرات صارفین پر منتقل کرنے کی اجازت ملتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دو ہفتے قبل وزیراعظم نے خاطر خواہ ریلیف کا وعدہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 15.4 روپے اور 7.9 روپے کمی کرے گی۔

تاہم فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن نے سب کو حیران کردیا کیونکہ اس نے پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں صرف چار روپے 74 پیسے اور تین روپے 86 پیسے فی لیٹر کمی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

حکومت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’عید الاضحیٰ کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عوام کے لیے عید کا بڑا تحفہ دینے کا اعلان کیا ہے، پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے 20 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں دو روپے 33 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔‘

مزید کہا گیا کہ ’اب تک عوام کو پیٹرول پر مجموعی طور پر 35 روپے فی لیٹر ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت