ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق کراچی کے ساحلی علاقے ماڑی پور کے قریب مسافر بس اور ٹرالر کا تصادم ہوا جس میں سات افراد جان سے گئے۔
بس الٹنے سے تین خواتین اور چار بچوں کی موت واقع ہوئی جب کہ متعدد مسافر زخمی ہوئے۔
بس میں ایک ہی خاندان کے 40 سے 45 افراد سوار تھے، جن کا تعلق عزیزآباد بنگوریہ گوٹھ سے ہے۔
چھیپا کی جاری کردہ فہرست کے مطابق سات زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
ماڑی پور ایس ایچ او چوہدری طفیل نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’بس میں 40 سے 45 افراد سوار تھے تمام افراد عزیز آباد بنگوریہ گوٹھ کے رہائشی ہیں جو تفریح کی غرض سے ہاکس بے جا رہے تھے۔‘
تصادم کے بعد ٹرالر کو تحویل میں لے لیا گیا ہے جبکہ ٹرالر کا ڈرائیور موقعے سے فرار ہو گیا ہے جس کی تلاش جاری ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
صبح دس بجے کوسٹر اور مال بردار ٹرالر کا تصادم ہوا جس کے بعد متاثرہ افراد کو سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بس حادثے میں جان سے جانے افراد کی مغفرت، درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
کمشنر کراچی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس سے بس حادثے کی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔
گورنر سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ زخمی افراد کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔