چین میں زیادہ ٹیلی ویژن دیکھنے کی سزا کے طور پر اپنی تین سالہ بیٹی کو پیالے میں آنسو بھرنے کی سزا دینے والے شخص کو واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد شدید ردعمل کا سامنا ہے۔
چھوٹی بچی کو اس کے والد نے اس وقت پیالہ بھرنے کو کہا جب وہ رات کے کھانے کے وقت ٹی وی بند کیے جانے پر رو پڑی تھی۔
یہ واقعہ گذشتہ ماہ جنوبی چین کے شہر یولن کے خودمختار علاقے گوانگشی ژوانگ میں پیش آیا، جس کے بعد والدین کی جانب سے بچوں کو سخت سزائیں دینے کی اس حالیہ مثال پر تنقید کی جا رہی ہے۔
ویڈیو کے مطابق مذکورہ شخص نے جب اپنی بیٹی کو کھانا کھانے کے بجائے ٹی وی میں مشغول دیکھا تو انہوں نے (ٹی وی بند کردیا اور بچی کے رونے پر اس سے) کہا کہ ’جب آپ کے آنسوؤں سے یہ پیالہ بھر جائے گا تو آپ دوبارہ ٹی وی دیکھ سکتی ہیں۔‘
ویڈیو میں دیکھا گیا کہ بچی اپنے ہاتھوں میں پیالہ پکڑے رو رہی ہے اور اپنے آنسو جمع کرنے کے لیے اپنی آنکھیں نچوڑ رہی ہے۔
لیکن جلد ہی وہ تھک گئی اور کہا کہ وہ ایسا نہیں کر پائے گی۔ اس کے والد نے پھر اسے مسکرانے کو کہا اور بچی آنسوؤں سے لبریز آنکھوں سے مسکرا دی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چینی سوشل میڈیا ایپ ڈوئن پر ایک صارف نے کہا: ’بچوں کو اس طرح سے تربیت دینے سے ان کے کردار میں منفی خصوصیات پیدا ہوں گی۔ بچوں نے سیکھا ہے کہ وہ انتہائی طریقوں سے مسئلہ حل کر سکتے ہیں۔‘
1986 میں چین میں بچوں کو جسمانی سزائیں دینے پر پابندی لگا دی گئی تھی، لیکن والدین کو اکثر بچوں کو اچھے رویے سکھانے کے لیے سخت سزا کے طریقے استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
اس مسئلے نے قانون سازوں کو 2021 میں خاندانی تعلیم کے فروغ پر قانون سازی پر مجبور کیا۔
اس قانون کے تحت اگر استغاثہ دیکھے کہ بچوں میں مجرمانہ یا ’بہت برا رویہ‘ پایا جاتا ہے تو والدین اور سرپرستوں کو سرزنش کی جا سکتی ہے اور انہیں خاندانی تعلیم سے متعلق رہنمائی کے پروگراموں میں شمولیت کا حکم دیا جا سکتا ہے۔
یہ قانون والدین کو بچوں سے برتاؤ کے بارے میں تعلیم دینے کے لیے ’تشدد‘ کا استعمال کرنے سے بھی روکتا ہے۔
2022 میں صوبہ ہنان میں ایک چینی جوڑے نے اپنے آٹھ سالہ بچے کو بہت زیادہ ٹی وی دیکھنے کی سزا کے طور پر رات بھر ٹیلی ویژن دیکھنے پر مجبور کیا تھا۔ والدین نے باری باری بچے پر نظر رکھی تاکہ وہ اسے جاگنے پر مجبور کر سکیں۔ رپورٹ کے مطابق بچہ رات بھر روتا رہا کیونکہ اسے صبح پانچ بجے تک سونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
© The Independent