بڑھتی ہوئی مخالفت کے باوجود جو بائیڈن کا الیکشن لڑنے کا عہد

ڈیلاویئر بیچ پر اپنے گھر سے کرونا آئسولیشن کے دوران 81 سالہ امریکی صدر نے ایک بیان میں کہا: ’داؤ پر بہت کچھ لگا ہوا ہے اور انتخاب واضح ہے۔ ہم سب مل کر جیتیں گے۔‘

امریکی صدر جو بائیڈن 10 فروری 2024 کو ولیمنگٹن کے قریب گرین ویل، ڈیلاویئر میں کپڑے کی دکان جوز اے بینک سے نکل رہے ہیں (اے ایف پی)

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمعے کو ڈیموکریٹک پارٹی کے اندر اپنی نامزدگی کے متعلق مخالفت مسترد کرتے ہوئے دوبارہ صدر بننے کے لیے الیکشن میں شریک رہنے کا عہد کیا ہے۔

ان کی پارٹی کی جانب سے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ وہ اس ہفتے کے آخر تک انتخابات سے دستبردار ہو جائیں گے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈیلاویئر بیچ پر اپنے گھر سے ایک بیان میں، جہاں وہ کرونا کے باعث آئسولیشن میں ہیں، 81 سالہ صدر نے کہا: ’داؤ پر بہت کچھ لگا ہوا ہے اور انتخاب واضح ہے۔ ہم سب مل کر جیتیں گے۔‘

جو بائیڈن نے مزید کہا: ’میں اگلے ہفتے انتخابی مہم میں واپس آنے کا منتظر ہوں۔‘ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ صدر اس بیماری کی علامات سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔
.
تاہم بائیڈن کی سیاسی حالت کہیں زیادہ خراب دکھائی دے رہی ہے اور ایوان نمائندگان میں مزید 10 ڈیموکریٹس اور دو سینیٹرز اُن قانون سازوں کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں، جنہوں نے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ نومبر میں رپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والے انتخابات سے باہر ہو جائیں۔

تین ہفتے قبل ٹرمپ کے ساتھ مباحثے میں خراب کارکردگی نے جو بائیڈن کی عمر اور صحت کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کر دیے تھے۔ ایوان نمائندگان کے 30 سے زائد ڈیموکریٹس اور چار سینیٹرز نے اب ان سے الیکشن نہ لڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سیلیکون ویلی کے سرمایہ کار مائیکل مورٹز بھی اداکار جارج کلونی جیسے دیگر حامیوں میں شامل ہیں، جو چاہتے ہیں کہ بائیڈن کو دستبردار ہو جانا چاہیے۔

نیو یارک ٹائمز نے مورٹز کے حوالے سے کہا: ’افسوس کی بات ہے کہ صدر بائیڈن کو کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، وہ الیکشن کی دوڑ سے باہر ہو جائیں یا بضد رہیں۔‘

ان اطلاعات کے ساتھ کہ ڈیموکریٹس کے سرکردہ رہنماؤں نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے، رائے عامہ کے جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ اوول آفس میں واپسی کی راہ پر گامزن ہیں۔

این بی سی نیوز نے رپورٹ کیا کہ بائیڈن کے کچھ خاندان کے افراد نے ’ان کے مہم سے نکلنے کی صورت میں کیا ہو سکتا ہے‘ کے بارے میں بات چیت کی، لیکن اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔

جو بائیڈن کے دستبردار ہونے کی صورت میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار بننے کی سب سے مضبوط امیدوار نائب صدر کاملا ہیرس نے جمعے کو ڈونرز کے ساتھ ایک ہنگامی کال کی۔

تاہم، بائیڈن کی مہم نے ان خبروں کی تردید کی کہ وہ دستبردار ہوں گے، کہا گیا کہ حمایت میں کچھ ’کمی‘ کے باوجود، وہ اب بھی بہترین امیدوار ہیں۔

مہم کی چیئر ویمن جین او میلے ڈیلن نے ایم ایس این بی سی کے مورنگ جو پروگرام کو بتایا کہ ’صدر یقینی طور پر اس دوڑ میں ہیں۔ جو بائیڈن پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دیں۔‘

’تاریک نظریہ‘

بائیڈن نے رپبلکن نیشنل کنونشن میں ٹرمپ کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’مستقبل کے لیے ٹرمپ کا تاریک نظریہ امریکی اقدار کی نمائندگی نہیں کرتا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ لیکن دونوں مہمات کے درمیان واضح فرق رہا ہے، ٹرمپ کو ہفتے کو قاتلانہ حملے سے بچنے کے بعد نئے متحدہ رپبلکنز سے شاندار پذیرائی ملی۔

بائیڈن پر دباؤ گذشتہ 48 گھنٹوں میں بڑھ گیا ہے، رپورٹس کے مطابق سابق صدر باراک اوباما، سابق ہاؤس سپیکر نینسی پیلوسی اور پارٹی کے کانگریسی رہنماؤں نے پس پردہ خدشات کا اظہار کیا تھا۔

ٹاپ ہاؤس ڈیموکریٹ حکیم جیفریز نے جمعے کو کہا کہ ’جو ٹکٹ ابھی موجود ہے، وہی ٹکٹ ہے جس پر ہم جیت سکتے ہیں‘ لیکن بائیڈن نے یہ ’فیصلہ کرنا ہے۔‘

اب جو بائیڈن کی صدارت کے سب سے اہم ہفتے کے آخر کے لیے منظر تیار ہو سکتا ہے۔ میڈیا کے اس قیاس کے ساتھ کہ امریکی صدر اپنا وقت ریہوبوتھ بیچ میں اپنے خاندان کے افراد سے مشورہ کرنے اور آگے کے راستے پر غور کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

این بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اس میں ’محتاط حساب کتاب پر مبنی منصوبہ‘ شامل ہو سکتا ہے، جس کے تحت اپنے وقت کے حساب سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا جائے، تاکہ ایک موجودہ امریکی صدر کے لیے ایک تاریخی طور پر دیر سے فیصلے کو کچھ عزت دی جا سکے۔

انتخاب سے چار ماہ سے بھی کم وقت پہلے بائیڈن کی دستبرداری کا کوئی بھی فیصلہ ڈیموکریٹک پارٹی میں ان کے جانشین کے طور پر نامزدگی کے حوالے سے افراتفری سے بچنے کی کوشش بھی ہوگا۔

بائیڈن نے 2020 میں ٹرمپ کو شکست دی تھی اور وہ امریکی تاریخ کے سب سے معمر صدر بنے، لیکن متعدد پولز نے دکھایا ہے کہ وہ 2024 کی دوڑ میں ٹرمپ سے پیچھے ہیں، حالانکہ ان کے حریف ایک مجرم ہیں، جبکہ کچھ پولز کاملا ہیرس کو زیادہ مضبوط امیدوار کے طور پر دکھا رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ