ناروے یوتھ فٹ بال کپ: پاکستانی سٹریٹ چلڈرن ٹیم شرکت کے لیے تیار

پاکستان ٹیم کے کوچ اور کھلاڑی پرعزم ہیں کہ وہ پاکستان کے لیے ٹرافی جیت کر آئیں گے۔ 

پاکستان سٹریٹ چلڈرن فٹ بال ٹیم رواں ماہ ناروے میں ہونے والے یوتھ فٹبال کپ 2024 میں شرکت کرنے جا رہی ہے۔

ناروے یوتھ فٹ بال کپ 27 جولائی کو شروع ہو گا۔

پاکستان ٹیم کے کوچ اور کھلاڑی پرعزم ہیں کہ وہ پاکستان کے لیے ٹرافی جیت کر آئیں گے۔ 

وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود نے اتوار کو اسلام آباد سپورٹس کمپلیکس میں سٹریٹ چلڈرن فٹ بال ٹیم کے کوچ اور کپتان کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’پاکستان کی یوتھ کو صرف مواقع ملنے چاہییں، یہ سٹریٹ کے بچے نہیں پاکستان کا مستقبل ہیں، سٹریٹ فٹ بال کے بچے اب پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔‘

اس موقع پر ٹیم کے کوچ رشید احمد نے کہا کہ ’کسی بھی پراجیکٹ کے لیے فنڈر اور میڈیا کی ضرورت ہوتی ہے، یہ بچے پاکستان کے بچے ہیں زیادہ تر پسماندہ بیک گراؤنڈ سے ہیں۔ میں ان بچوں کے علاقوں میں جا کر ان کا ٹرائل کرتا ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’بہت سے بچوں میں ٹیلنٹ ہوتا ہے لیکن وہ پیسوں کی وجہ سے ٹرائلز دینے نہیں آ سکتے۔ ان بچوں کو آپ کی سپورٹ کی ضرورت ہے، آپ ان بچوں کو جتنے مواقع دیں گے یہ اتنا ہی پاکستان کا نام روشن کریں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ان کھلاڑیوں کے پاس سہولیات نہیں ہوتی۔ ہم انہیں سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ کھلاڑیوں کو مالی طور پر سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹیم کے کپتان محمد عدیل نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’دو مہینے سے ہمارا تربیتی کیمپ لگا ہوا ہے جس میں صبح جسمانی تربیت جبکہ شام کو ٹیکنیکل ٹریننگ کرتے تھے۔‘

’پورے پاکستان سے لڑکے سٹریٹ چائلڈ فٹ بال ٹیم میں منتخب ہوئے ہیں۔ ہر سال یہ ایونٹ ناروے میں ہوتا ہے گذشتہ برس بھی ہم گئے تھے اور دوسرے نمبر پہ آئے تھے۔‘ 

کھلاڑی عبید اللہ نے کہا کہ ’میں میٹرک کا طالب علم ہوں پڑھائی بھی جاری رکھنا چاہتا ہوں لیکن فٹ بال بھی کھیلنا چاہتا ہوں۔‘

شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی محمد خان کا کہنا ہے کہ ’ہمارے علاقے میں گراؤنڈ بہت خراب حالت میں ہیں اور نہ ہی وہاں فٹ بال کھیلنے کی حمایت کی جاتی ہے۔ شمالی وزیرستان میں ٹیلنٹ بہت ہے لیکن کھیلوں میں حوصلہ افزائی نہیں ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال