سابق امریکی صدر اور موجودہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کچھ دن پہلے تک کرپٹو کرنسیوں کے خلاف تھے۔ وہ انہیں ’تباہی کے منتظر ایک سکینڈل‘ مانتے تھے۔ اب ، وہ ’کرپٹو آرمی‘ بنانے کا عہد کر رہے ہیں۔
ٹرمپ کی انتخابی مہم نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ کرپٹو میں عطیات قبول کرے گی جن میں بٹ کوائن، ایتھر اور ڈوگیکوئن شامل ہیں۔
ٹرمپ نے دوسری مدت کے لیے منتخب ہونے کی صورت میں کرپٹو کرنسی کو دل و جان سے اپنانے کے اپنے منصوبے کا گذشتہ دنوں اعلان کرتے ہوئے ڈیجیٹل ٹوکن کے سینکڑوں حامیوں سے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی قیادت میں امریکہ ایک 'بٹ کوائن سپر پاور' بنے۔
ٹینیسی کے شہر نیش ویل میں بٹ کوائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریپبلکن صدارتی امیدوار نے وعدہ کیا کہ وہ امریکہ کو 'کرہ ارض کا کرپٹو دارالحکومت' بنائیں گے اور حکومت کے پاس موجود کرنسی کا استعمال کرتے ہوئے بٹ کوائن 'سٹریٹجک ریزرو' بنائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا کہ اگر وہ منتخب ہوئے تو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے چیئرمین گیری جینسلر کو ہٹا دیں گے اور کرپٹو ایڈوائزری کونسل بنائیں گے۔
وہ ہمیشہ کرپٹو کرنسی کے مداح نہیں تھے۔ انہوں نے 2019 میں سوشل میڈیا پر لکھا تھا کہ ان کی قیمت ’انتہائی غیر مستحکم اور غیریقینی‘ ہے۔
فی الحال، ایک بٹ کوائن کی قیمت تقریبا 67 ہزار 509 ڈالرز ہے۔ اس کی قیمت میں ٹرمپ کے اعلان سے 30 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
بہت سے کرپٹو مداحوں نے سوشل میڈیا پر اس اعلان کو قبول کرتے ہوئے دلیل دی کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آنے والے انتخابات میں کرپٹو ایک اہم موضوع ہوگا۔ تاہم کئی کو اس سے محض موقع پرستی کی بو آتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جب کرپٹو تین سال قبل امریکی مرکزی دھارے میں داخل ہوئی تو اس کے حامی سیاسی میدان کے دونوں اطراف تھے۔ بہت سے کرپٹو کے حامی آزاد خیالات رکھتے تھے۔ انہوں نے اسے ایک نعمت قرار دیا تو کئی نے اسے امریکی معیشت کے لیے ایک بڑا خطرہ مانا۔
ٹرمپ کی انتخابی مہم نے اپنے بیان میں یہ دعویٰ کیا کہ بٹ کوائن کے عطیات قبول کرنا امریکی مالیاتی منڈیوں پر ’سوشلسٹ حکومت کے کنٹرول‘ کی مخالفت کا حصہ ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ٹرمپ نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے لیے تیار ہیں۔
اس ہفتے امریکی ایوان نمائندگان 21 ویں صدی کے ایکٹ کے لیے فنانشل انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی کے نام سے ریپبلیکن پارٹی کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے کرپٹو نواز بل پر ووٹنگ کرے گا۔ مٹھی بھر ڈیموکریٹس نے بل کی حمایت کا اشارہ دیا ہے جبکہ وائٹ ہاؤس اس بل کی مخالفت کرتا ہے۔
لیکن سینیٹ میں اس بل کی منظوری کا راستہ مشکل ہے۔ بڑی تعداد میں امریکی کرپٹو کی بابت محتاط ہیں۔ 2023 پیو سروے کے تین چوتھائی جواب دہندگان نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ کرپٹو ٹریڈ کرنے کے موجودہ طریقے قابل اعتماد یا محفوظ ہیں۔
اگرچہ ٹرمپ کی جانب سے بٹ کوائن کو قبول کرنے کا ایک سیاسی تجزیہ موجود ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ایک مضبوط مالی ترغیب بھی ہے۔ ٹرمپ نے 2022 میں این ایف ٹی ٹریڈنگ کارڈز فروخت کرکے ایک سے 10 لاکھ ڈالرز کمائے۔ وہ ایتھیریم میں دس لاکھ ڈالرز سے زیادہ کے مالک بھی ہیں۔
ان کے مداحوں کی جانب سے بنائے گئے کرپٹو میم کوائن، بشمول میگا ٹوکن، کی قدر میں حالیہ ہفتوں میں اضافہ ہوا ہے، سرمایہ کار ان کی مہم کی حمایت کے لیے ایک قسم کے پراکسی کے طور پر خریداری کر رہے ہیں۔ خود ٹرمپ کو اس ٹوکن کا خزانہ تحفے میں دیا گیا تھا جس کی مالیت اب 40 لاکھ ڈالر سے زیادہ ہے۔
ٹرمپ کی کرپٹو کو گلے لگانے سے انہیں لابنگ ڈالر بھی مل سکتے ہیں: کرپٹو سپر پی اے سی 2024 کے انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لیے 80 ملین ڈالر سے زیادہ خرچ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
لیکن کچھ کرپٹو کے شوقین سرمایہ کاروں نے ٹرمپ کو گلے لگایا ہے۔ دوسروں نے زیادہ سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ کرپٹو پوڈ کاسٹ بینک لیس کے شریک میزبان ڈیوڈ ہوف مین نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’ٹرمپ نے کرپٹو کے ساتھ کوئی حقیقی وابستگی ظاہر نہیں کی ہے۔ 'اب تک ہم ان کو دودھ دینے والی بس صرف ایک اور گائے ہیں۔‘
رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر
صدارتی انتخابات میں آذاد امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا اور اعلان کیا کہ وہ بٹ کوائن کو سٹریٹجک قومی اثاثے کے طور پر استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا، ’بٹ کوائن آزادی، امید کی کرنسی کی ایک ٹیکنالوجی ہے۔‘
آر ایف کے جونیئر نے اپنی صدارت کے پہلے دن سے محکمہ خزانہ کو ریزرو اثاثے کے طور پر روزانہ 550 بٹ کوائن خریدنے اور تقریبا 200،000 بٹ کوائن امریکی خزانے میں منتقل کرنے کی ہدایت کرنے کا وعدہ کیا۔