’فلسطین کے ساتھ کھڑی رہوں گی:‘ بیلا حدید کا ایڈیڈاس تنازع پر ردعمل

فلسطینی نژاد ہونے کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنے اور مہم سے الگ کیے جانے پر بیلا حدید نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’میں کبھی بھی کسی ایسے کام سے منسلک نہیں ہو سکتی جو کسی بھی قسم کے ہولناک سانحے سے جڑا ہو۔‘

فلسطینی نژاد امریکی ماڈل بیلا حدید فیشن فار ریلیف کین 2018 میں تصاویر بنواتے ہوئے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

فلسطینی نژاد امریکی ماڈل بیلا حدید نے 1972 کے میونخ اولمپکس میں ایڈیڈاس کے جوتوں کی تشہیری مہم کا حصہ بننے پر معذرت کر لی، انہوں نے فلسطین کی حمایت کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی آزادی کی راہ میں یہود دشمنی کی گنجائش نہیں۔

 جرمن کمپنی ایڈیڈاس نے اس ماہ فلسطینی نژاد امریکی ماڈل کو 1972 میونخ اولمپکس کے سلسلے میں اپنے جوتے کی تشہیری مہم کا حصہ بنایا تھا، تاہم اسرائیل حمایت یافتہ گروپس کی جانب سے تنقید کے بعد انہیں اس مہم سے الگ کرتے ہوئے لوگوں سے معذرت بھی کی گئی تھی۔

فلسطینی نژاد ہونے کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنے اور مہم سے الگ کیے جانے پر بیلا حدید نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا  کہ ’میں کبھی بھی کسی ایسے کام سے منسلک نہیں ہو سکتی جو کسی بھی قسم کے ہولناک سانحے سے جڑا ہو۔

’مہم کی ریلیز سے پہلے، مجھے 1972 کے ظالمانہ واقعات کی تاریخ کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔ میں حیران، پریشان ہوں، اور میں اس مہم میں شامل ہونے والی حساسیت کی کمی پر مایوس بھی ہوں۔ اگر مجھے آگاہ کیا جاتا تو میں کبھی اس کا حصہ نہ بنتی۔‘

بیلا حدید نے انسٹاگرام پر کی جانے والی اپنی طویل پوسٹ میں مزید کہا کہ ’جو مجھےغلط لگتا ہے میں نے اس کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے اور اٹھاتی رہوں گی، ہر کسی کا ارادہ مثبت تھا، آرٹ کے ذریعے لوگوں کو اکٹھا کرنا تھا، تاہم اس سے جڑے تمام لوگوں کی نا سمجھی کی وجہ سے یہ مسئلہ کھڑا ہوا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فلسطینی نژاد امریکی ماڈل نے ’فلسطینی عوام کی آزادی‘ اور یہود مخالف حملے کے درمیان تعلق بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’فلسطین دہشت گردی کا مترادف نہیں ہے اور اس مہم نے غیرارادی طور پر ایک ایسے واقعے کو اجاگر کیا جو اس بات کی نمائندگی نہیں کرتا کہ ہم کون ہیں۔‘

انہوں نے لکھا کہ ’میں ایک قابل فخر فلسطینی خاتون ہوں اور ہماری ثقافت ان چیزوں سے کہیں زیادہ ہے جو گذشتہ ایک ہفتے میں دکھائی گئی ہیں۔‘

’میں ہمیشہ فلسطین میں اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑی رہوں گی اور یہود دشمنی سے پاک دنیا کی وکالت کرتی رہوں گی۔ فلسطینی عوام کی آزادی کی راہ میں یہود دشمنی کی کوئی گنجائش نہیں۔ میں ہمیشہ تشدد کے خلاف امن کے لیے کھڑی رہوں گی، نفرت کی یہاں کوئی جگہ نہیں، اور میں ہمیشہ کے لیے نہ صرف اپنے لوگوں بلکہ دنیا بھر کے ہر فرد کی وکالت کروں گی۔‘

واضح رہے 1972 میں منعقد ہونے والے اولمپکس کھیلوں کے دوران ایک حملے میں 11 اسرائیلیوں کی موت ہوئی تھی۔

تاہم سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے ایڈیڈاس پر سیاسی دباؤ کے سامنے جھکنے اور بیلا حدید کو ان جرائم کے لیے سزا دینے کا الزام لگایا جس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل