کراچی میں قائم ایدھی ریسکیو کال سینٹر میں ملک بھر سے لوگوں کی کالز آتی ہیں جن کا جواب عظیم خان کالرز کی اپنی زبان میں دیتے ہیں۔ جس سے لوگوں کے مسائل سمجھنے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے فوری ریسکیو ٹیمیں بھیجنے میں مدد ملتی ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کی کراچی کے موجود میری ویدر ٹاور پر ہیڈ آفس میں کام کرنے والے رضاکار محمد عظیم خان پاکستان کے مختلف خطوں میں بولی جانے والی زبانیں بول سکتے ہیں۔
یہاں پاکستان کے تمام صوبوں سے کسی حادثے کی صورت ایمبولینس یا دیگر کاموں کے لیے فون کالز آتی ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے محمد عظیم خان نے بتایا کہ’ ایدھی ہیڈ آفس کے نیشنل انفارمیشن بیورو میں سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختون خوا سمیت مختلف خطوں سے فون آتے ہیں۔
کسی کو زکوٰت دینی ہوتی ہے جبکہ کسی کو حادثے کی صورت میں ایمبولینس کے لیے کال کرنی ہوتی ہے۔
عظیم بتاتے ہیں کہ’ فون کرنے والے کچھ لوگوں کو اردو زبان نہیں آتی تو وہ اپنی زبان میں بات شروع کر دیتے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ مجھے کئی زبانیں آتی ہیں، اس لیے لوگوں کی مدد کر پاتا ہوں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
محمد عظیم خان اردو کے ساتھ ساتھ سندھی، بلوچی، پشتو، سرائیکی، پنجابی، ہندی، میمنی سندھی، کچھی سمیت مختلف زبانیں بول لیتے ہیں۔
محمد عظیم خان ایدھی فاؤنڈیشن کے ساتھ 2008 سے کام کر رہے ہیں اور زیادہ تر زبانیں ایدھی فاؤنڈیشن میں کام کے دوران ہی سیکھی ہیں۔
محمد عظیم خان کہتے ہیں کہ’ ایدھی فاؤنڈیشن میں ہر زبان بولنے والے آتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو اردو نہیں آتی او وہ اپنی مادری زبان میں بات کرتے ہیں۔‘
’اس کے علاوہ کراچی منی پاکستان بھی ہے جہاں پاکستان کے تمام خطوں کی زبانیں بولنے والے بستے ہیں۔‘
محمد عظیم خان نے بتایا کہ انہیں مختلف زبانیں بولنا اچھا لگتا ہے اور وہ لوگوں کو ان کی زبان میں بات کر کے، ان کی مدد کرتے ہیں جس سے انہیں خوشی ملتی ہے۔۔