بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے گورنر عبدرؤف تعلق دار کے بعد سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عبیدالحسن کے علاوہ پانچ سینیئر ججز نے بھی ہفتے کو طلبہ کے الٹی میٹم کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق عبوری حکومت کے مشیر قانون، انصاف اور پارلیمانی امور آصف نذرل نے فیس بک پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ان کے دفتر کو چیف جسٹس کےاستعفے کا خط موصول ہوا ہے اور وہ اسے مزید کارروائی کے لیے ملک کے صدر محمد شہاب الدین کو بھیجیں گے۔
نئی حکومت کی جانب سے عدلیہ کی تنظیم نو کی کوشش میں سپریم کورٹ کے پانچ دیگر اعلیٰ ججوں نے بھی ہفتے کے روز استعفیٰ دے دیا ہے۔
عبید الحسن کو گذشتہ سال سپریم کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا تھا اور وہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے وفادار کے طور پر دیکھے جاتے تھے۔
سپریم کورٹ کے سربراہ کے طور عبید الحسن کو معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے وفادار کے طور پر دیکھا جاتا ہے، انہیں دارالحکومت ڈھاکہ میں عدالت کے باہر جمع ہونے والے مظاہرین نے استعفیٰ دینے کے لیے کہا تھا۔
بنگلہ دیش کے اخبار ڈھاکہ ٹریبیون کے مطابق گورنر بنگلہ دیش بینک عبدرؤف تعلق دار نے بھی ’ذاتی وجوہات‘ کی بنیاد پر جمعے کو اپنا استعفیٰ وزارت خزانہ میں جمع کروایا۔
بنگلہ دیش بینک کے گورنر تعلقدار کا استعفیٰ عوامی لیگ کی زیر قیادت حکومت کے حالیہ خاتمے کے بعد حکومتی، خودمختار اور نیم خود مختار اداروں سے انخلا کی وسیع تر لہر کا حصہ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا استعفیٰ اس سیاسی ہلچل کے بعد سامنے آیا ہے جس کی وجہ سے اس ہفتے کے اوائل میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کو معزول کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل سات اگست کو بنگلہ دیش بینک کے چار ڈپٹی گورنرز نے بھی بڑھتی ہوئی تنقید کی وجہ سے استعفیٰ دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف کئی ہفتوں سے جاری مظاہروں کے بعد پانچ اگست کو استعفیٰ دے کر ہمسایہ ملک انڈیا فرار ہو گئی تھیں۔
طویل عرصے سے سابق وزیراعظم کے خلاف طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے بعد ملک گیر تشدد میں تقریباً 300 افراد مارے گئے تھے اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔
جس کے بعد نوبیل امن انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں نگران حکومت نے جمعرات کو حلف اٹھایا، جسے ملک میں انتخابات کروانے کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔