عدالتی، میڈیا اصلاحات کے بعد انتخابات کرائیں گے: یونس

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر محمد یونس نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ جلد ملک میں حالات معمول پر لاتے ہوئے اصلاحات کا سلسلہ شروع کریں گے۔

بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس 13 اگست، 2024 کو ڈھاکہ میں شیخ حسینہ کی حکومت کے دوران لاپتہ ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے گفتگو کرتے ہوئے (اے ایف پی)

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر محمد یونس نے اتوار کو عزم ظاہر کیا کہ وہ جلد ہی ملک میں حالات معمول پر لاتے ہوئے اصلاحات کا سلسلہ شروع کریں گے۔

بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہروں میں سینکڑوں اموات کے بعد وزیر اعظم شیخ حسینہ مستعفی ہو کر انڈیا چلی گئی تھیں، جس کے بعد نوبیل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات محمد یونس نے آٹھ اگست کو پیرس سے ڈھاکہ پہنچنے کے بعد ملک کی نگران حکومت کے سربراہ کے طور پر عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

وہ نگران حکومت میں بطور چیف ایڈوائزر خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور ملک میں عام انتخابات کروانا اسی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

ڈھاکہ میں ایک خصوصی بریفنگ کے دوران یونس نے کہا کہ عبوری حکومت اصلاحات کے ایک سلسلے کے بعد ملک کو نئے انتخابات کے لیے تیار کرے گی۔

عرب نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا، ’جیسے ہی ہم الیکشن کمیشن، عدلیہ، سول انتظامیہ، سکیورٹی فورسز اور میڈیا میں اہم اصلاحات کرنے کا اپنا مینڈیٹ مکمل کر لیں گے، ہم آزادانہ اور منصفانہ شرکت والے انتخابات کا انعقاد کریں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ہم میکرو اکنامک استحکام کی بحالی اور ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے مضبوط اور دور رس معاشی اصلاحات کریں گے جس میں گڈ گورننس اور بدعنوانی اور بدانتظامی کا مقابلہ کرنا شامل ہے۔

اکنامکس کے پروفیسر یونس ایک سماجی کاروباری شخصیت اور بینکر ہیں جنہیں بنگلہ دیش میں غربت کے خاتمے میں مدد دینے والے مائیکرو فنانس کام پر 2006 کا نوبیل امن انعام دیا گیا تھا۔

اس وقت عبوری انتظامیہ کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ قانون کا نفاذ ہے کیونکہ چھ اگست کو شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے ایک دن بعد ملک کے ڈیڑھ لاکھ  پولیس افسران ہڑتال پر چلے گئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بہت سے پولیس افسران کو نئی انتظامیہ اور طلبہ تحریک کی طرف سے انتقام اور سزا کا خوف تھا کیونکہ پولیس نے مظاہرے ختم کرنے کے لیے بے رحمانہ قوت استعمال کی تھی۔

ہڑتال پر جانے والے زیادہ تر پولیس اہلکار نئی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بعد گذشتہ ہفتے کام پر لوٹ آئے تھے۔

یونس نے کہا، ’ہم مختصر وقت میں معمول کے قریب پہنچ جائیں گے۔‘

’ہم نے حالیہ عوامی بغاوت کے دوران ہونے والی تمام اموات اور تشدد کے خلاف انصاف اور احتساب کو یقینی بنانے کو ترجیح دی ہے۔ میں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک سے بات کی ہے۔‘

اقوام متحدہ اگلے ہفتے اپنی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بھیجے گی جو شیخ حسینہ کے دور حکومت میں مظاہرین کی اموات کی تحقیقات کرے گا۔

یونس نے کہا، ’ہم اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کو ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔ ہم قومی مفاہمت کو فروغ دینے کے لیے بھی مخلصانہ کوششیں کریں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا