فلکیات کا شوقین جو بچوں کو چاند کی سیر کراتا ہے

راولپنڈی کے یاسر علی علم فلکیات کا شوق رکھتے ہیں، جس کی تکمیل کے لیے انہوں نے بیرون ملک سے ٹیلی سکوپ درآمد کی۔

پاکستان میں فلکیات سے شوق رکھنے والے افراد میں سے ایک نوجوان یاسر علی بھی ہیں، جنہوں نے شوق کی تکمیل کے لیے نہ صرف ٹیلی سکوپ خریدا بلکہ اس مشغلے کو اگلی نسل تک منتقل کرنے کی غرض سے بچوں کو مفت آگاہی بھی فراہم کرتے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے یاسر علی نے بتایا: ’بچپن سے مجھے فلکیات کا شوق ہے اور اس وقت میرے پاس ایک دور بین تھی، جسے مجھے صحیح طریقے سے استعمال کرنا بھی نہیں آتا تھا۔ لیکن پھر بھی میں اسے آسمان کی طرف موڑ کر چاند  کا نظارہ کرتا اور اپنا شوق پورا کرتا تھا۔‘

فلکیات کے شوق کو جاری رکھنے کے لیے انہیں بعد ازاں سپیس سائنسز کے نام سے ایک گروپ ملا، جس سے  انہیں کافی رہنمائی حاصل ہوئی اور نے  اپنا ذاتی ٹیلی سکوپ خریدی۔

یاسر علی راولپنڈٰی کی اسٹرانومی سوسائٹی کی داغ بیل ڈالی اور یوٹیوب کا پیج بھی بنایا، جس سے وہ عام عوام کا فلکیات کے حوالے سے آگاہی دے رہا ہیں۔

’پاکستان میں لوگوں کو فلکیات کے بارے میں خاص علم نہیں اور دستیاب معلومات بھی انگریزی میں ہے، جو عام لوگوں کو سمجھ نہیں آتی۔ اس لیے میں کوشش کرتا ہوں کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اردو زبان میں فلکیات  کے بارے میں آگاہی فراہم کروں۔‘

  

یاسر علی بتاتے ہیں: ’میرے بچپن میں جو چیزیں مجھے نہیں ملی تھیں میری کوشش ہے کہ میں ان بچوں کو یہ معلومات آسانی سے فراہم کر سکوں۔‘ 

یاسر علی ہر مہینے راولپنڈٰی کے چلڈرن پارک میں بچوں کے لیے ایک تقریب رکھتے ہیں، جب کہ سکول اور کالجز میں طلبہ کو چاند اور فلکیات کے حوالے سے آگاہی فراہم کرتے ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یاسر علی نے بتایا کہ انہوں نے بچوں کو اس لیے ٹارگٹ کیا ہے کیونکہ یہی ملک کا مستقبل ہے، جو فلکیات کے بارے میں جان کر مستقبل میں پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں۔

’آج میں ان کو سیکھاؤں گا تو ممکن ہے کل ان بچوں میں سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور عبدالسلام جیسے سائنسدان بنیں۔‘

چاند اور بچوں کی حیرت

یاسر علی نے کہا کہ ’جو بچے پہلی مرتبہ بچے یہاں آتے ہیں اور ٹیلی سکوپ کے آئی پیس کے ساتھ آنکھ لگاتے ہیں تو خوشی  سے جھوم اٹھتے ہیں اور ان کے منہ سے عجیب عجیب الفاظ سننے کو ملتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’بچوں کو خوش دیکھ کر مجھے ایک سکون حاصل ہوتا ہے اور میرا وہ دن امر ہو جاتا ہے۔‘

یاسر علی کے مطابق وہ فلکیات  پر کام ڈھائی سال سے کام کر رہے ہیں، جس کے لیے انہوں نے ٹیلی سکوپ اور بیرون ملک سے دوسرے آلات درآمد کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلکیات کا مضمون تعلیمی اداروں میں پڑھایا نہیں جاتا، جس کی وجہ سے لوگوں کو اس متعلق معلوم ہی نہیں ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس