پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی

پاکستان کے سرکاری ٹی وی پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ پیٹرول کی قیمت اب 259.1 روپے فی لیٹر جب کہ ایچ ایس ڈی 262.75 روپے فی لیٹر ہو گا۔

یکم اگست 2023 کو لاہور کے ایک پیٹرول پمپ پر ایک ملازم موٹر سائیکل میں پیٹرول بھرنے کی تیاری کر رہا ہے (عارف علی / اے ایف پی)

وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتے کی رات عوام کے لیے ’بڑے ریلیف‘ کا اعلان کرتے ہوئے آئندہ پندرہ دن کے لیے پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمتوں میں بالترتیب 1.86 روپے اور 3.23 روپے کمی کی منظوری دے دی ہے۔

پاکستان کے سرکاری ٹی وی پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ پیٹرول کی قیمت اب 259.1 روپے فی لیٹر جب کہ ایچ ایس ڈی 262.75 روپے فی لیٹر ہو گا۔

پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات 12 بجے سے ہوا اور آئندہ 15 دن تک جاری رہے گا۔

بیان کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت بھی دو روپے 15 پیسے کمی کے بعد 169.62 روپے فی لیٹر جب کہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں دو روپے 97 پیسے کمی کے بعد 154.05 روپے فی لیٹر کر دی گئیں ہیں۔ 

پیٹرول اور ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں پہلے سے تقریباً پانچ چھ روپے فی لیٹر کی کمی کا تخمینہ لگایا گیا تھا جس کی بنیادی وجہ یکم ستمبر سے شروع ہونے والے آئندہ 15 روز کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرول اور ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں گذ شتہ پندرہ دن میں دو ڈالر سے 2.30 ڈالر فی بیرل تک کمی واقع ہوئی ہے۔

حکام نے بتایا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرول کی اوسط قیمت تقریباً 82.5 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر تقریباً 80.40 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔ گذشتہ 15 روز کے دوران ایچ ایس ڈی کی قیمت 90.3 ڈالر سے گھٹ کر تقریباً 88 ڈالر فی بیرل رہ گئی ہے۔

موجودہ 15 دن کے دوران پیٹرول پر درآمدی پریمیم تقریباً 50 سینٹس فی بیرل کم ہوکر 8.50 ڈالر پر آگیا ہے جبکہ ایچ ایس ڈی پر یہ پانچ ڈالر فی بیرل پر کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب مقامی کرنسی کی قدر میں 15 ہفتے کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں 25 سینٹس کا اضافہ ہوا ہے۔

حکومت نے فنانس بل میں پٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد کو بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دیا ہے تاکہ اگلے مالی سال میں 1.28 ٹریلین روپے اکٹھے کیے جا سکیں جو کہ گذشتہ مالی سال کے دوران 1.019 ٹریلین روپے کی وصولی کے مقابلے میں تقریباً 150 ارب روپے زیادہ ہے۔

اس وقت حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 78 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے۔ اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس صفر ہے، لیکن حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی وصول کرتی ہے، جس سے عام طور پر عوام متاثر ہوتے ہیں۔

حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 18 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی بھی وصول کرتی ہے، چاہے ان کی مقامی پیداوار یا درآمدات ہو۔

اس کے علاوہ تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اور سیل مارجن آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کو جا رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت