دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے پاکستانی شہریوں کے لیے سری لنکن ویزوں کے اجرا پر پابندی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے منگل کو کہا ہے کہ ’پاکستانیوں کو سری لنکا کا ویزا بغیر پریشانی کے مل رہا ہے۔‘
گذشتہ دنوں سری لنکن نیوز ویب سائٹ کولمبو ٹائمز کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستانیوں کے لیے سری لنکا کے ویزوں کے اجرا پر پابندی ہے اور انہیں ویزا نہیں دیا جا رہا۔
اس حوالے سے رابطہ کرنے پر پاکستانی دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’ویزوں کے حوالے سے کچھ شکایات آئی تھیں لیکن وہ مسئلہ اب حل ہو چکا ہے اور پاکستانی شہریوں کو سری لنکا کا ویزا باآسانی مل جاتا ہے۔‘
کولمبو ٹائمز کی رپورٹ میں کویت میں مقیم ایک سری لنکن شہری کی شکایت کا تذکرہ کیا گیا تھا، جن کی پاکستانی اہلیہ کو ویزا دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گذشتہ ماہ سری لنکن حکومت نے سیاحت کو فروغ دینے اور اپنی بحران زدہ معیشت کو بحال کرنے کے لیے چین، انڈیا اور روس سمیت 35 ممالک کے شہریوں کو مفت سیاحتی ویزے جاری کرنے کی منظوری بھی دی تھی۔
مفت ویزا کی سہولت حاصل کرنے والوں میں پاکستان کا نام نہیں ہے تاہم پاکستانی شہری آن لائن ویزا ایپلیکیشن کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں، جس کی منظوری کے بعد سری لنکا پہنچنے پر ایک ماہ کے ویزے کی انٹری ہو سکتی ہے۔
سری لنکن ہائی کمیشن کی ویب سائٹ میں درج مزید تفصیل کے مطابق سیاحتی مقصد کے لیے حاصل کیے گئے ایک ماہ کے ویزے کی فیس 3200 ہے اور تین سے سات دن میں ویزا حاصل کیا جا سکتا ہے۔
سری لنکا نے سعودی عرب کے علاوہ دیگر 34 ممالک کے شہریوں کے لیے بھی ویزا فری سروس فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، جن میں برطانیہ، چین، امریکہ، انڈیا، جرمنی، ہالینڈ، بیلجیم، سپین، آسٹریلیا، ڈنمارک، پولینڈ، قازقستان، متحدہ عرب امارات، نیپال، انڈونیشیا، روس، تھائی لینڈ، ملائیشیا، جاپان، فرانس، کینیڈا، جمہوریہ چیک، اٹلی، سوئٹزرلینڈ، آسٹریا، اسرائیل، بیلاروس، ایران، سویڈن، جنوبی کوریا، قطر، عمان، بحرین اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔