اسلام آباد پولیس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو سنگجانی جلسے کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس تقی جواد نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کی تصدیق کی۔
انہوں نے ان گرفتاریوں کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان تحریک انساف کے رہنماؤں کو جلسے کے لیے دی گئی این او سی کی خلاف ورزی کرنے پر ایسا کیا گیا ہے۔‘
کیا پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریاں وارنٹ جاری ہونے اور سپیکر قومی اسمبلی سے اجازت کے بعد کی گئیں؟
اس سوال کے جواب میں ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ’تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے بعد گرفتاریوں کا عمل شروع کیا گیا ہے۔‘
پاکستان تحریک انصاف نے بھی رہنماؤں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پی ٹی آئی کے مطابق شیر افضل مروت اور بیرسٹر گوہر کو پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر سے حراست میں لیا گیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ایکس پر جاری ویڈیو کے مطابق شعیب شاہین کو ان کے دفتر سے گرفتار کیا گیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی انٹرنیشنل میڈیا کے ترجمان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو حراست میں لیے جانے کی خبروں کی تردید کی ہے۔
اسلام آباد انتظامیہ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو آٹھ ستمبر کو سنگجانی کے مقام پر جلسے کے لیے جو این او سی جاری کیا تھا اس کے تحت انہیں شام سات بجے تک جلسہ ختم کرنا تھا۔
تاہم پی ٹی آئی کا جلسہ مقررہ وقت سے تقریباً تین گھنٹے تاخیر سے ختم ہوا جس پر اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔