کراچی پولیس کے سکیورٹی اینڈ ایمرجنسی ڈویژن نے جمعرات کو بتایا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے پاکستان میں انعقاد کے سلسلے میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سکیورٹی وفد نے سپیشل سکیورٹی یونٹ کے حکام سے ملاقات کی ہے۔
ترجمان ڈی آئی جی سکیورٹی اینڈ ایمرجنسی ڈویژن کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ آئی سی سی سکیورٹی ریکی ٹیم کے سبربراہ ڈیوڈ میکسر کی قیادت میں وفد نے سپیشل سکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا ہے۔
بیان کے مطابق کمانڈنٹ ایس ایس یو انور کھیتران نے آئی سی سی وفد نیشنل بینک سٹیڈیم کراچی میں ہونے والے میچز کے دوران سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے ایک تفصیلی بریفنگ دی۔
بیان میں بتایا گیا کہ ڈی آئی جی سکیورٹی اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویژن ڈاکٹر مقصود احمد نے بھی وفد سے ملاقات کی اور تمام سٹیک ہولڈرز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ کارکردگی کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھیں اور وسائل کی کسی بھی ضرورت کو فوری طور پر انتظامیہ کو آگاہ کریں تاکہ ایک کامیاب ٹورنامنٹ کے لیے تمام ضروری معاونت فراہم کی جا سکے۔
بیان کے مطابق آئی سی سی کے وفد کے سربراہ نے ایس ایس یو کی جانب سے کی جانے والی انتھک کوششوں کو سراہا اور مقامی حکام کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ ایونٹ کے لیے سکیورٹی اقدامات کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
اس سے پہلے مارچ 2024 میں بھی آئی سی سی کی ایک ٹیم نے پاکستان کا دورہ کر کے چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے سلسلے میں کیے جانے والے انتظامات کا جائزہ لیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
19 اگست کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا تھا کہ ملک کے پانچ بڑے کرکٹ سٹیڈیمز کی مرمت اور تزئین و آرائش 2025 میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی سے قبل مکمل کر لی جائے گی۔
جبکہ اس سے قبل پانچ اگست کو ان کا کہنا تھا کہ چیمپیئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی، جس میں دنیا کی آٹھ بہترین ٹیمیں آ رہی ہیں۔
پی سی بی کے ڈرافٹ شیڈول کے مطابق ایونٹ کا آغاز میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 19 فروری سے کراچی میں ہو گا۔
جبکہ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنلز پانچ مارچ کو کراچی اور چھ مارچ کو راولپنڈی میں ہوں گے، فائنل نو مارچ کو لاہور میں ہو گا، اور 10 مارچ فائنل کے لیے ریزرو ڈے رکھا گیا ہے۔
پاکستان میں آخری بار جو بین الاقوامی ٹورنامنٹ کھیلا گیا وہ 1996 میں ہونے والا ورلڈ کپ تھا، جس کی میزبانی میں بھارت اور سری لنکا بھی شریک تھے۔
اس ٹورنامنٹ کا فائنل سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا تھا۔